چھ ستمبر کا دن ہماری تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے, ہمیں اپنے ملک کومضبوط اور اقوام عالم میں عظیم مقام دلانے کے لئے انتھک محنت اور لگن سے کام کرناہے :پاک بحریہ کے سربراہ کا پیغام

یوم ِدفاع 2019 کے موقع پر پاک بحریہ کے سربراہ کا پیغام: چھ ستمبر کا دن ہماری تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے۔ اس دن دشمن نے پاکستانی قوم اور اس کی مسلح افواج کی اولولعزمی اور یقینِ کامل کو آزمانے کی غلطی کی۔ یہ دن ہمیں اُن شہداءاور غازیوں کے لازوال حوصلے اور بہادری کے کارناموں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے قوم کی بے مثال حمایت کے ساتھ دشمن کی خام خیال برتری کے غرور کو خاک میں ملا دیا۔ یہ اُن جوانمردوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے جنہوں نے اپنی بے مثل شجاعت و دلیری سے جرا ت و استقلال کی نئی داستانیں رقم کیں جو ہمارے لئے باعث فخروترغیب ہیں۔

اس دن ہماری بہادر مسلح افواج نے لازوال جرا ت اور عزم کے ساتھ زمین، فضا اور سمندر تینوں محاذوں پر دشمن کے مذموم ارادوں کو خاک میں ملادیا۔پاکستان نیوی نے عددی لحاظ سے کم ہونے کے باوجود اپنی جرا تمندانہ جنگی حکمتِ عملی اور جنگی اقدامات کے ذریعے دشمن کو اپنی ہی بندرگاہ میں کاری ضرب لگائی اور پوری جنگ ِستمبر کے دوران بھارتی نیوی کو ان کے پانیوں میں مقیدرکھتے ہوئے بحرِ ہند میں اپنی برتری قائم کی۔ آپریشن سومنات کے دوران بے مثال بہادری سے دوارکا میں قائم بھارتی ریڈار اسٹیشن پر حملہ کر کے اسے تباہ کیا اور بھارتی نیوی کو جنگ کے آغازسے ہی دفاعی پوزیشن لینے پر مجبور کر دیا۔ پاکستان نیوی کی آبدوز غازی نے بحر ہند میں بلا مقابلہ غلبہ قائم رکھتے ہوئے بھارتی بحری جنگی بیڑے کے جہازوں کو بھارتی پانیوں میں محبوس اور بھارتی طیارہ بردار جہاز کو جنگی منظر نامے سے دور رکھا۔

خطے کی موجودہ جغرافیائی حالات تیزی سے بدل رہے ہیں جو مواقع کے ساتھ ساتھ چیلنجز سے بھی بھر پور ہیں۔ بحری خطہ بھی روایتی خطرات کے علاوہ بحری دہشت گردی، بحری قزاقی اور غیر قانونی نقل و حمل جیسے کئی غیر روایتی خطرات سے دو چار ہے جو عالمی بحری تجارت اور بحری امن میں خلل ڈالنے کی امکانی قوت کے حامل ہیں۔ بحرِ ہند میں قیامِ امن کے سلسلے میں پاکستان نیوی ایک مرکزی شراکت دار رہی ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کی ترقی اور گوادر بندرگاہ کا اس منصوبے کے محور کی حیثیت کاحاصل کرنا، بحری اقتصادیات کے تصورکے تیزی سے وقوع پذیر ہونے کا مظہر ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے اور خطے سے جڑے ممالک کے لیے اقتصادی ترقی کا نادر موقع ہے۔

پاکستان نیوی نے بطور پاک وطن کی بحری سر حدوں کی محافظ کے حالیہ پلوامہ واقعہ کے بعد اپنی صلاحیتوں اور پیشہ ورانہ قوت کا بھر پور مظاہرہ کیا ۔ پاکستان نیوی کے ایئر کرافٹ نے بھارت کی جدید ترین سکار پین کلاس آبدوز کا سراغ لگایا،اس کا پیچھا کیا اور اسے پاکستانی پانیوں سے باہر جانے پر مجبور کیا جب کہ پاک بحریہ کے جارح بحری اثاثہ جات کی موجودگی نے بھارتی بحریہ کے جہازوں پر خوف طاری رکھا اور انہیں دفاعی حالت میں رہنے پر مجبور کر دیا۔ دشمنوں کے دلوں پرلرزہ طاری کرنے اور ہمیں ثابت قدم رکھنے میں نصرتِ الٰہی پر ہم اللہ سبحان و تعالیٰ کے حضور سربسجود ہیں۔

آج جب ہم 1965کے شہداءکی قربانیوں اور عزم و شجاعت کو خراج عقیدت پیش کررہے ہیں تو ہمیں ان کی قربانیوں میں پنہاں اس پیغام کو نہیں بھولنا چاہئے کہ ہمیں اپنے ملک کومضبوط اور اقوام عالم میں عظیم مقام دلانے کے لئے انتھک محنت اور لگن سے کام کرناہے ۔

اللہ تعالی کی ذات پر غیر متزلزل ایمان اور اپنے اسلاف کی تابندہ روایات سے اپنے جذبوں کو تقویت دے کرہمیں یہ عز م کرنا ہے کہ ہم پاکستان کوایک خوشحال اوراسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لئے انتھک محنت کریں گے ۔آج پاکستان نیوی کا ہر آفیسر، ہرسپاہی اور ہرسویلین اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ مادر وطن کی سمندری سرحدوں اور ساحلوں کے دفاع اور خوشحال اور بہتر کل کے لئے اپنی بھر پور صلاحیتیں بروئے کار لائے گا۔

اللہ سبحانہُ تعالیٰ ہماری راہنمائی اور نگہبانی فرمائے۔
پاکستان نیوی زندہ باد پاکستان پائندہ باد

ای پیپر دی نیشن