برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر محمد نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں آرٹیکل 370کے خاتمے کے اقدام اور گزشتہ 7دہائیوں سے جاری بھارتی جارحیت اور انسانی المیہ اس بات کی دلیل ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہوا ہے۔ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے مطابق انہوں نے یہ بات مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران پر برطانوی ایوان نمائندگان میں پارلیمنٹرینزکو بریفنگ کے دوران کہی۔ پارلیمان میں کثیر تعداد میں برطانوی پالیمنٹرینز اور کشمیر کے متعلق آل پارٹی پارلیمنٹری گروپ کے ارکان نے شرکت کی۔ پارلیمان میں کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ کے دوران ہائی کمشنر نے کہا کہ بھارت گزشتہ 7دہائیوں اور آرٹیکل 370کے خاتمے کے اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کھلم کھلا انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے جو انسانیت کی توہین کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر بھارت کے مظالم، قتل عام، جعلی مقابلے، اغوا اور جبری گمشدگی کے واقعات، خطرناک ہتھیاروں جیسے پیلٹ گنز اور کلسٹر بموں کا بے دریغ استعمال اقوام متحدہ کی قراردادوں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 31 روز سے مکمل لاک ڈائون ہے، مواصلات کا نظام معطل ہے، میڈیا پر پابندی، زیادتی، نظربندیاں، اغوا، پیلٹ گنز اور خطرناک ہتھیاوں کا استعمال قابل تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد جمہوری دنیاکے باوجود 21 ویں صدی میں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔