10 میڈیکل کالجز کے لائسنس منسوخ، داخلے کا طریقہ کار تبدیل

Sep 05, 2020

اسلام آباد (نامہ نگار) پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے پاکستان میڈیکل کمیشن کے دور میں رجسٹرڈ کیے گئے ملک کے 10 میڈیکل کالجز کو غیر قانونی قرار دے کر ان کی رجسٹریشن منسوخ کردی۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی جانب سے جاری ہونے والے پبلک نوٹس کے مطابق پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کے دور میں رجسٹرڈ کیے گئے 10 میڈیکل کالجز کی رجسٹریشن منسوخ کردی گئی ہے اور انہیں آئندہ سال کے لیے داخلہ دینے سے بھی روک دیا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سال 20-2019 میں داخلہ لینے والے طلبہ و طالبات پی ایم ڈی سی کے رجسٹرڈ کالجز میں اپنے آپ کو ایڈجسٹ کریں۔ نوٹس کے مطابق جب تک پی ایم ڈی سی ان میڈیکل کالجز کی انسپکشن نہیں کرے گی ان کالجوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ ان تمام کالجوں کو پاکستان میڈیکل کمیشن نے رجسٹریشن دی تھی جسے اسلام ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دیا ہے۔ سندھ میں غیرقانونی اور رجسٹریشن منسوخی والے میڈیکل کالجز میں کراچی کے ڈاؤ ڈینٹل کالج، فضائیہ رتھ فاؤ میڈیکل کالج، محمد میڈیکل کالج میرپور خاص اور خیرپور میڈیکل کالج شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایبٹ آباد انٹرنیشنل میڈیکل کالج، سوات میڈیکل کالج کے پی کے، شفا کالج آف ڈینٹسٹری تعمیر ملت اسلام آباد، عذرا نائید ڈینٹل کالج لاہور، واتم میڈیکل کالج راولپنڈی اور راول انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائسنز ڈینٹل سیکشن بھی شامل ہیں۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے ملک بھر کے میڈیکل و ڈینٹل کالجز میں داخلے کا طریقہ کار تبدیل کردیا۔ پی ایم ڈی سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق  میڈیکل و ڈینٹل کالجز میں داخلے کے لیے ایف ایس سی پری میڈیکل یا اس کے مساوی تعلیم کے حامل طلبا انٹری ٹیسٹ میں بیٹھ سکیں گے۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ میٹرک کے 10 فیصد اور انٹر کے 40 فیصد نمبر ہوں گے جب کہ انٹری ٹیسٹ کے نمبر 50 فیصد ہوں گے۔ اعلامیے کے مطابق انٹری ٹیسٹ کے لیے پاسنگ مارکس 60 فیصد سے کم کرکے 33 فیصد کردیئے گئے ہیں۔ انٹر امتحانات میں 65 فیصد نمبر لینے والے طلبا میڈیکل و ڈینٹل کالجز میں داخلے لینے کے اہل ہوں گے۔ اعلامیے کے مطابق پرائیویٹ میڈیکل کالجز اپنے ہی صوبے کے طلبا کو داخلہ دینے کے پابند ہوں گے۔ جب کہ دوسرے ملک کی شہریت یا دوہری شہریت کے حامل اور بیرون ملک مقیم طلبا داخلے کے اہل ہوں گے۔

مزیدخبریں