اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت امریکی بلاگر سنتھیا ڈی رچی کو ملک بدر کرنے کی درخواست میں وزارت داخلہ کی طرف سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے 2018ء اور 2019ء میں دو بار خلاف قانون سنتھیا رچی کے ویزا میں توسیع کی۔ سیکرٹری داخلہ کی طرف سے جمع کرائے گئے جواب میں یہ بھی کہا گیا کہ سنتھیا رچی نے دونوں بار بزنس ویزا کیلئے نہیں بلکہ ورک ویزا توسیع کی درخواست دی تھی لیکن ورک ویزا کی بجائے بزنس ویزا جاری کرنا ویزا پالیسی کی خلاف ورزی تھی۔ سنتھیا رچی نے متعلقہ دستاویزات بھی ورک ویزا کے ساتھ لگائیں لیکن بزنس ویزہ جاری کیا جاتا رہا۔ سنتھیا رچی اپنی جس کمپنی کے ذریعے دیگر کمپنیوں کے ساتھ کام کرتی تھیں وہ کمپنی پاکستان میں رجسٹررڈ ہی نہیں ہیں، سنتھیا رچی کو ایسے متنازعہ بیانات دینے سے روکا جانا چاہیے جو شہریوں کے بنیادی حقوق پر اثرانداز ہوں۔
سنتھیا رچی کو ویزا میں 2 بار غیر قانونی توسیع دی گئی ‘وزارت داخلہ کا عدالت میں جواب جمع
Sep 05, 2020