اسلام آباد (نمائندہ خصوصی‘نامہ نگار‘ وقائع نگار) سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ایڈیشنل جوائنٹ ڈائریکٹر محمد ساجد گوندل کل شام سے لا پتہ ہیں۔ ایس ای سی پی نے بطور ادارہ، ان کے خاندان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور اس مشکل لمحے میں ان کے خاندان کو مکمل مدد فراہم کر رہا ہے۔ ایس ای سی پی کا عملہ ان کی جلد اور محفوظ واپسی کے لئے دعا گو ہے۔ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد سے مبینہ طور پر اغواء ہونے والے سکیورٹی ایکسچینچ کمیشن آف پاکستان ( ایس ای سی پی) کے جوائنٹ ڈائریکٹر ساجد گوندل کی بازیابی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے ۔ درخواست لاپتہ ہونے والے افسر کی والدہ کی جانب سے بیرسٹر جہانگیر جدون ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں موقف اختیا رکیا گیا ہے کہ بیٹے کو اسلا م آباد سے نامعلوم افراد نے اغواء کرلیا ہے خدشہ ہے کہ بیٹے کو ذہنی و جسمانی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا جاسکتا ہے بیٹے کا اغواء بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ لہذا عدالت معاملے کا نوٹس لے کر درخواست گزار کے بیٹے کو بازیاب کروانے کا حکم جاری کرے۔ اہلخانہ کے مطابق ساجد گوندل کل شام سے گھر واپس نہیں آئے اور ان کی گاڑی زرعی تحقیقاتی مرکز شہزاد ٹان کے قریب کھڑی ملی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ساجد گوندل کی گاڑی ہمیں این اے آر سے کے قریب سے ملی ہے، کارڈیٹا کا ریکارڈ حاصل کرلیا اور اس کا مختلف پہلوں سے جائزہ لے رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق ساجد گوندل کے اہلخانہ کی درخواست پر تفتیش کررہے ہیں۔وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے سیکورٹیز اور ایکسچینج کمیشن پاکستان کے ساجد گوندل کی گمشدگی سے متعلق سوشل میڈیا پر اطلاعات کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ان کی جلد بازیابی کی ہدایت کی ہے۔ جمعہ کو جاری کردہ بیان کے مطابق مشیر داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے سوشل میڈیا پر سا جد گوندل کی گمشدگی سے متعلق اطلاعات کا نوٹس لے لیا۔ مشیر داخلہ و احتساب نے اسلام آباد پولیس کو جلد بازیابی کی ہدایات جاری کر دیں۔