کراچی (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لے۔ نالوں کی صفائی سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ وزیراعظم پورے صوبے کے لئے ریلیف پیکج کا اعلان کریں۔ امید کرتے ہیں وفاقی حکومت سندھ حکومت کے ساتھ ملکر کام کرے گی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور شہباز شریف کی آمد پر شکرگزار ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ پورا ملک ہمارے ساتھ ہے۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ 100 سال بعد اتنی زیادہ بارش ہوئی ہے۔ متاثرین کی بحالی کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔ امید کرتے ہیں کہ وزیراعظم ہماری توقعات پر پورا اتریں گے اور صوبے کی ضروریات کو پورا کریں گے۔ دو سال بعد نظر آ رہا ہے کہ وفاقی حکومت کراچی کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ ہے۔ میرپور خاص، بدین اور کھپرو کے عوام بھی شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ وزیراعلی سندھ کو سراہتا ہوں کہ وہ بارش کے دوران فیلڈ میں موجود رہے۔ امید کرتے ہیں وفاقی حکومت کسانوں کی بھرپور مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سوات اور دیگر علاقوں کے سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ اس آفت میں عوام وفاقی حکومت کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ نواز شریف کے دور میں عمران خان کہا کرتے تھے کہ جس پر الزام ہے وہ مستعفی ہو۔ اسی بنیاد پر اداروں نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو گرفتار کیا۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کے پاس مہارت ہے، وسائل ہیں جو اس وقت ہماری عوام کی ضرورت ہے۔ چارٹر آف ڈیموکریسی کو مزید فعال بنانا چاہتے ہیں۔ کچھ لوگ طعنہ دیتے ہیں کہ سندھ کو پیسہ نہیں دیں گے۔ پیسہ ان کے باپ کا نہیں‘ سندھ کے عوام کا ہے۔ وفاق سندھ کو پیسہ نہ دینے کے بیانات روکے۔ سندھ کے پیسے سے وفاق چلتا ہے۔ یہ نہیں ہو سکتا عثمان بزدار کو پیسہ دیں اور مراد علی شاہ کو نہ دیں۔ این ایف سی کا شیئر ہمارا آئینی حق ہے۔ ان کو سیاسی اختلافات چھوڑ کر سب کو ساتھ لیکر چلنا ہے۔ ان کٹھ پتلیوں کو احساس نہیں کہ اس طرح وفاق کو نقصان پہنچے گا۔ سندھ حکومت 800 ارب خرچ کرے گی‘ اگر وفاق بھی اتنی یا دگنی رقم دے تو انقلاب آ جائے گا۔ علاوہ ازیں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول نے کاسموں گوٹھ میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت آپ کے ساتھ ہے۔ پی پی پی غریبوں کی پارٹی ہے۔ ہم نے ہمیشہ آپ کیلئے جدوجہد کی ہے۔ آج کٹھ پتلیوں کی حکومت ہے۔ ہمیں افسوس ہے وفاقی حکومت آپ کی مدد کو نہیں پہنچی۔