’’ناموسِ رسالتؐ و صحابہؓ و اہلِ بیت کے گستاخوں کو سزا دی جائے‘‘

کراچی ( نیوز رپورٹر) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی اپیل پر ملک بھر کی مساجد میں جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے ائمہ و خطبا اور دیگر علمائے
 کرام نے کہا ہے کہ تحفظ ختم نبوت، عظمت صحابہ و اہلِ بیت اور پاکستان کی سالمیت پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے اور اسلام کے ساتھ ہی اس کی بقا وابستہ ہے۔ ختم نبوت کے قانون کے لیے ہزاروں مسلمانوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔ قادیانی ختم نبوت کے منکر اور آئین پاکستان کو تسلیم کرنے سے سراسر انکاری ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں آئین و قانون کا پابند بنایا جائے اور ان کی اسلام و پاکستان دشمن سرگرمیوں کو روکا جائے۔ قادیانی جس روز سے غیر مسلم قرار پائے ہیں، ایک دن سکون سے نہیں بیٹھے اور وہ ملک میں مسلمانوں کے مختلف مکاتب فکر کے درمیان فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوششوں میں سرگرداں رہتے ہیں، حالیہ توہین آمیز واقعات کی کڑی بھی انہی سے جا ملتی ہے، اس لیے ہم تمام مسلمانوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ باہمی اختلافات کو نظر انداز کر کے خاتم النبین حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم آپ کے صحابہ و اہلِ بیت کی عظمت و ناموس کے لیے متحد ہو جائیں اور ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازش کو ناکام بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کراچی کے امیر مولانا محمد اعجاز مصطفیٰ نے جامع مسجد عائشہ باوانی بزرٹہ لائن، مرکزی مبلغ مولانا قاضی احسان احمد نے درویشیہ مسجد سندھی مسلم سوسائٹی اور اقصیٰ مسجد پی-ای-سی-ایچ-ایس، مولانا یوسف حسن طاہر نے جامع مسجد بنوری ٹاؤن، مولانا محمد قاسم نے مدینہ مسجد گلبرگ، مولانا محمد پراچہ نے باب رحمت مسجد دفتر ختم نبوت نمائش چورنگی، مولانا محمد اسحاق مصطفیٰ نے اقصیٰ مسجد شاہ لطیف ملیر، مولانا عادل غنی نے خاتم النبین مسجد گرین ٹاؤن، مولانا حافظ عبدالقیوم نعمانی نے مر?م مسجد منظور کالونی، مولانا رضوان قاسمی نے محمدی مسجد کلفٹن، مولانا احتشام الحق کلیانوی نے جامع مسجد ناظم آباد نمبر 2، مولانا محمد خرم عباسی نے اختر مسجد لنڈی کوتل، مولانا نعمان ارمان نے خطاب کیا اور کہا کہ ناموس رسالت عظمت صحابہ و حرمت اہلِ بیت پر آنچ نہیں آنے دیں گے اور پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنائیں گے۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...