گگو منڈی(نامہ نگار)عدالت عالیہ کے حکم پر4 سالہ بچی ماں کے حوالے، باپ سے بچھڑنے پر روتی رہی تفصیل کے مطابق چک نمبر271۔ای بی کے رہائشی فاروق احمد نے پکا سدھار پاک پتن کی رہائشی نادیہ دختر عبدالفتح سے پانچ سال قبل پسند کی شادی کی تھی جبکہ فاروق احمد پہلے بھی شادی شدہ تھا شادی کے بعد ان کے ہاں ایک بیٹی ماہین فاروق پیدا ہوئی نادیہ اپنی کمسن بیٹی ماہین فاروق کو والد کے پاس چھوڑ کر میکے چلی گئی بچی کی پرورش فاروق کی پہلی بیوی رانی بی بی نے کی اور وہ اسے ہی اپنی حقیقی ماں سمجھنے لگی تقریباً ایک سال نادیہ نے اپنی بیٹی کے حصول کے لیے کوشش کی تو فاروق اور اس کی پہلی بیوی نے بچی دینے سے انکار کر دیا جس پر نادیہ بی بی نے عدالت عالیہ میں رٹ پٹیشن دائر کر دی عدالت میں نادیہ بی بی اور رانی بی بی دونوں نے بچی کی حقیقی ماں ہونے کا دعویٰ کیا جس پر عدالت عالیہ نے بچی اور دونوں خواتین کا ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کا حکم دیا ڈی این اے ٹیسٹ سے نادیہ بی بی کا بچی کی ماں ہونے کاثبوت مل گیا تو عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ بچی کو برآ مد کر کے نادیہ بی بی کے حوالے کر دیا جائے جس پر عمل درآ مد کرتے ہوئے ایس ایچ او گگو منڈی عبدالباری گجر نے 4 سالہ ماہین فاروق کو اس کے والد فاروق سے لیکر والدہ نادیہ بی بی کے سپرد کر دیا اس موقع پر بچی اپنے والد سے لپیٹ کر دھاڑیں مار مار کر روتی رہی اور معصومانہ انداز میں اپنی محبت جتاتی رہی اور روتی بلکتی بچی کو نادیہ کے حوالے کر دیا گیا ۔