وادی پنج شیر، طالبان کا مزید علاقوں پر کنٹرول : کابل ہوائی فائرنگ سے ہلاکتیں 

کابل (شنہوائ+ نوائے وقت رپورٹ) طالبان رہنما پنج شیر میں موجود ہیں، پنج شیر ملیشیا جنگ ہار رہی ہے، طالبان نے کئی اضلاع پر قبضہ کیا ہے، مقامی ملیشیا نے طالبان کی پیش قدمی روکنے میں ناکامی کے بعد پورے پنج شیر میں عام بغاوت کی اپیل کی ہے اور لوگوں سے کہا ہے کہ ایسی صورتحال میں کوئی گھر پر انتظار نہ کرے، ہر ایک تیار رہے اور اپنے دفاع کیلئے ہتھیار اٹھائے۔ طالبان وادی پنج شیر میں صوبائی دارالحکومت کی طرف پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ طالبان ٹینک میدان میں دیکھے جا سکتے ہیں، طالبان نے پنج شیر میں مقامی ملیشیا کے کئی جنگجو گرفتار کر لئے ہیں، طالبان کی طرف سے حسن سلوک قیدیوں کو  پانی پلا  دیا گیا، طالبان کا ایک بڑا فوجی قافلہ پنجشیر کی ایک گھاٹی سے گزر رہا ہے۔  افغان طالبان پنج شیر صوبے کے دارالحکومت بازارک میں داخل ہو گئے افغان میڈیا کے مطابق طالبان صوبائی گورنر آفس کے قریب پہنچ   چکے ہیں۔ افغانستان کی خبر ایجنسی  شمشاد کے مطابق گزشتہ رات کابل میں ہوائی فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 17 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہو گئے اور طلوع نیوز نے بھی اسی طرح کی رپورٹ دی۔ طالبان اور مزاحمتی  فورسز کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پنج شیر کے ضلع پاریان میں قبضے کے متضاد دعوے سامنے آتے رہے۔ پنج شیر دارالحکومت کابل سے 80   کلومیٹر شمال کی جانب واقع ہے جہاں سابق افغان سکیورٹی فورسز اور طالبان مخالف ملیشیا (این آر ایف) کو وادی کے مخصوص جغرافیے کی وجہ سے مزاحمت  کیلئے آسانی پانئی جاتی ہے۔  افغانستان کے دارالحکومت کابل کی مرکزی منی ایکسچینج مارکیٹ ہفتہ کے روز دوبارہ کھل گئی ہے جبکہ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے 10 روز بعد بھی ایشیائی ملک میں بنکنگ بحران بدستور موجود ہے۔ منی ایکسچینج کے ایک ڈیلرنجیب اللہ نے شِنہوا کو بتایا کہ سرائے شہزادہ پرائیویٹ ایکسچینج مارکیٹ ہفتہ کو دوبارہ کھل گئی ہے،  انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کرنسی کے تبادلہ کے نرخ بدستور اتار چڑھا کا شکار ہیں   افغان کرنسی میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 87 سے 89 افغانی رہی۔ 10 روز قبل طالبان کے اقتدار سنبھالنے سے پہلے ایک امریکی ڈالر 79 افغانی کے برابر تھا۔ افغانستان میں قطر کے سفیر کا کہنا ہے کہ تکنیکی ٹیم نے کابل ائر پورٹ امدادی پروازوں کیلئے کھول دیا ہے یہ بات افغانستان میں قطر کے سفیر نے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہی ہے قطری سفیر کے مطابق افغان حکام کے تعاون سے کابل ائر پورٹ کے رن وے کی مرمت کر دی گئی ہے جہاں سے سول پروازیں جلد شروع کی جائیں گی۔ افغانستان کے سابق نائب صدر امراللہ صالح نے کہا ہے کہ وہ پنج شیر میں ہی موجود ہیں اور ملک چھوڑ کر کہیں نہیں گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم طالبان اور ان کے القاعدہ اتحادیوں خطے اور باہر سے موجود دہشتگرد گروہوں اور ہمیشہ کی طرح انہیں پاکستان کی پشت پناہی ہے کے حملوں کی زد میں ہیں۔

ای پیپر دی نیشن