دورہ کابل : فکر نہ کریں ، سب ٹھیک ہوگا : ڈی جی آئی ایس اائی 

اسلام آباد کابل (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ایک ہوٹل میں غیر ملکی اور پاکستانی صحافیوں کو اس وقت حیرانگی ہوئی جب آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید ایک وفد کے ہمراہ اسی ہوٹل میں داخل ہوئے۔ آئی ایس آئی کے سربراہ کے ساتھ کابل میں پاکستانی سفیر منصور احمد خان و دیگر سینئر حکام بھی تھے۔ اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں مسکرائے ہوتے آئی ایس آئی کے سربراہ نے کہا کہ میں اپنے سفیر منصور احمد خان سے ملنے آیا ہوں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ طالبان کے سینئر رہنمائوں سے ملاقات کریں گے تو انہوںنے جواب دیاکہ ابھی یہ واضح نہیں ہے لیکن ملاقاتوں کا انتظام کرنا پاکستانی سفیر کی ذمہ داری ہے۔ جب ان سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ ان کے خیال میں اب افغاستان میں کیا ہونے والا ہے؟تو انہوںنے جواب دیاکہ میں ابھی افغانستان پہنچا ہوں۔ جب ان سے ایک اورانگریز صحافی نے پوچھا کہ افغانستان کے حوالے سے آپ کیا امید رکھتے ہیں تو اس موقع پر انہوںنے پاکستانی سفیر کی طرف اشارہ کیا جس پر پاکستانی سفیر نے کہاکہ ہم افغانستان میں امن کیلئے ہیں اس موقع پر آئی ایس آئی کے سربراہ نے کہاکہ آپ فکر نہ کریں‘ سب کچھ ٹھیک ہوگا۔ وہ  شکریہ ادا کرتے ہوئے آگے چلے گئے۔ آئی ایس آئی کے سربراہ کی کابل آمد کی خبر کے بعد سوشل میڈیا اور میڈیا پر دورے کے حوالے سے بہت سی خبریں چلیں اور کئی افغان صحافیوں نے دعویٰ کیا کہ طالبان کے آنے کے بعد یہ کسی غیر ملک کے انٹیلی جنس کے سربراہ کا پہلا دورہ ہے، ٹوئٹر استعمال کر نے والے طالبان کے عہدیداروں نے اس دعویٰ کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ اس سے پہلے امریکی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ نے بھی چند روز پہلے کابل دورہ کیا تھا اور طالبان کے رہنما ملا برادر سے ملاقات بھی کی تھی۔ امریکی میڈیا نے بھی سی آئی اے کے چیف کے دورے کابل اور ملا برادر سے ملاقات کی خبریں دی تھیں۔ کابل کا فائیو سٹار ہوٹل اس وقت بیرونی ممالک کے نمائندوں کی ملاقاتوں کا مرکز بن چکا ہے جمعہ کو متحدہ عرب امارات کے سینئر اہلکاروں کا ایک وفد بھی کابل پہنچا تھا۔ قطر سے بھی کئی حکومتی عہدیدار مشوروں کیلئے کابل میں موجود ہیں۔ کابل میں ذرائع کے مطابق آئی ایس آئی کے سربراہ نے کئی طالبان رہنمائوں سے ملاقاتیں کی ہیں تاہم اس سلسلے میں سرکاری طورپر کچھ نہیں بتایاگیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقاتوں میں پاک افغان بارڈر کی صورتحال بارڈر مینجمنٹ اور سکیورٹی کے دوسرے امور پر بات چیت ہوئی۔علاوہ ازیںطالبان کے نائب امیر اور سیاسی شعبے کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر نے کابل میں اہم ملاقاتیں کی ہیں۔  ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کی سربراہی میں پاکستان کے اعلیٰ فوجی حکام کے وفد سے ملاقاتوں کے علاوہ قطری خصوصی ایلچی مطلق بن ماجد القحطانی سے ملاقاتیں شامل ہیں

ای پیپر دی نیشن