لاہور(سپورٹس رپورٹر)قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بائولر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ پی سی بی چیئرمین سے کم عہدے پر کام نہیں کروں گا۔ کرکٹ بورڈ میں اوسط درجے لوگ موجود ہیں جس کی وجہ سے ٹیم میں سپر سٹار نہیں آتے ہیں۔ ڈومیسٹک میں ہر کھلاڑی کو فی سیزن دو کروڑ روپے دینے کا خواہشمند ہوں۔ میں نے ہمیشہ اوپر رہنے کا خواب دیکھا ہے، اگر پالیسی کا حصہ نہیں ہوں تو کسی اور عہدے پر آنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، پی سی بی چیئرمین سے کم کے عہدے پر کام نہیں کرسکتا۔ عمران خان کی عزت کرتا ہوں، ان کے وژن پر صرف میں ہی عملدرآمد کروا سکتا ہوں، پی سی بی کو کارپوریشن کی طرح چلانا چاہیے۔، دنیا معیشت کے ذریعے آگے بڑھتی ہے، طے کرنا چاہیے کہ آپ کو مزید کیا کرنا ہے۔آئندہ ٹی 20 ورلڈ کپ پلیٹ میں رکھا ہے اور گرین شرٹس کو جیتنا چاہیے کیونکہ وہ ایک طرح سے اپنے گھر میں ہی کھیل رہے ہیں۔ پاکستان کے پاس سپنر، آل راؤنڈر ہیں لیکن مڈل آرڈر میں ابھی بھی مسئلہ ہے، مجھے اب بھی یقین ہے کہ پاکستان یہ ورلڈ کپ جیت سکتا ہے اور بھارت کو ہرا سکتا ہے۔میں کرفیو توڑ کر نائٹ کلب نہیں ٹیکے لگوانے ہسپتال جاتا تھا، 1994 میں میرے گھٹنے ختم ہوگئے تھے تکلیف کے نیزے پر بائولنگ کرتا تھا۔ پاکستان کرکٹ کو گزشتہ 20 سالوں میں تباہ کیا گیا، ایک تیز کھیلنے والے اور ایک آہستہ کھیلنے والے نے پاکستان کی کرکٹ تباہ کردی، میں اگر چیئرمین پی سی بی آیا تو کرکٹ بورڈ کو کمرشل بنیادوں پر چلاؤں گا۔