لاہور(سپورٹس رپورٹر)بھارت کے خلاف ایشیا کپ کے سپر فور مرحلہ میں بھارت کے خلاف میچ میں کامیابی کے بعد قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ جیت کا کریڈٹ پوری ٹیم کو جاتا ہے ۔میں چیزوں کو سادہ رکھنے کی کوشش کرتا ہوں‘تمام کھلاڑیوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ کریڈٹ ٹیم کو جاتا ہے جو انہوں نے کیا ہے۔میں نے سوچا کہ جس طرح سے انہوں نے پاور پلے کو استعمال کیا اس کے بعد ان کے پاس برتری ہے۔ لیکن باؤلرز انہیں محدود کرنے کیلئے واپس آئے۔ میں نے آج فائر نہیں کیا لیکن محمد نواز اور محمدرضوان کی پارٹنر شپ شاندار تھی۔ میں نے سوچا کہ نواز اس سے بڑھ سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس دو لیگ سپنرز تھے۔ محمد نواز اچھی کارکردگی کا مظاہر ہ کر رہے تھے اس وجہ سے انہیں پرموٹ کرتے ہوئے اوپر کے نمبر بیٹنگ کیلئے بھیجا۔ڈیتھ اوورز میں بھی ہمارے سپنرز اور تیز گیند بازوں نیاچھی کارکردگی کا مظاہر کیا ۔ بھارتی کپتان شکست کے بعد کہا کہ جیت کا کریڈٹ پاکستان کوجاتا ہے، وہ ظاہر ہے کہ ہم سے بہتر کھیلے۔روہت نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے غلطیاں ہوئیں ‘کیچز ڈراپ ہوئے جس کا خمیازہ بھگتنا پڑا‘ویرات کی فارم شاندار ہے، اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ ہر بیٹر خاص طور پر ویرات نے اچھا ہدف بنانے میں ہماری مدد کی کیونکہ ہم نے درمیان میں چند اہم وکٹیں گنوائیں۔ رضوان اور نواز کی شراکت نے میچ چھین لیا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ ہمیشہ ہائی وولٹیج ہوتا ہے، اس طرح کے مقابلے کھلاڑیوں کو نکھارتے ہیں۔مین آف دی میچ سپنر محمد نواز نے کہا کہ بائیں بازو کے سپنر کیلئے بنیادی لائن اینڈ لینتھ پر قائم رہنا ضروری ہے۔ اگر ایک یا دو گیندیں ٹرن ہوتی ہیں تو اس سے بیٹرز کے ذہنوں میں شک پیدا ہوتا ہے۔ اس کے بعد میں کوشش کرتا ہوں اور لائن اور لینتھ پر قائم رہتا ہوں۔ جب میں بیٹنگ کیلئے آیا تو ہمیں 10 رنز فی اوور درکار تھے اس لیے میں جانتا تھا کہ مجھے ہر موقع پر جارحانہ کرکٹ کھیلنی ہے۔ میرا ذہن صاف تھا کہ میں اپنے زون میں ہر گیند پر آؤٹ کروں گا۔ میں نے اوور پلے کی کوشش نہیں کی، جو آپ دباؤ میں ہونے پر کبھی کبھی کر سکتے ہیں۔جس مقصد کیلئے بھیجا گیا اس میں کامیاب رہا ۔
جیت ٹیم ورک کا نتیجہ : بابر اعظم ، رضوان ، نواز نے فتح چھین لی : روہت شرما
Sep 05, 2022