اسلام آباد(رانا فرحان اسلم،خبر نگار)حکومتی اتحاد کا حصہ سیاسی جماعتوں کی سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کے حوالے سے مشاورت جاری مختلف آپشن زیر غورہیں زرائع کے مطابق مشاورتی عمل کے دوران عمران خان کیس کا موازنہ مسلم لیگ (ن ) اور پیپلز پارٹی کے توہین عدالت کیسز میں سزا بھگتنے والے قائدین کے کیسز سے بھی کیا جا رہا ہے آئینی و قانونی ماہرین سے مختلف آپشن پر تجاویز بھی طلب کر لی گئیں ہیں ’’روزنامہ نوائے وقت ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے توہین عدالت کیس میں سزا بھگتنے والے مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی نے کہا ہے مشاورت ہو رہی ہے تاہم حتمی فیصلے تک کچھ نہیں کہہ سکتاجبکہ ماہر قانون وآئین حشمت حبیب ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان نے’’ روزنامہ نوائے وقت ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ توہین عدالت کامعاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ اور عمران خان کے مابین ہے کوئی تیسر اس میں فریق بن سکتا ہے نہ متفرق درخواست دائر کی جاسکتی ہے زرائع کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے توہین عدالت کیس میں سزا بھگتنے والے رہنماؤں کیجانب سے عدالت سے رجوع کرنے کیلئے مشاورت کی جا رہی ہے تاہم قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام خارج ازامکان ہے حکومتی اتحادکی دونوں بڑی جماعتوں کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کے حوالے سے مشاورتی عمل میںتوہین عدالت میں سزا بھگتنے والے قائدین سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نہال ہاشمی طلال چوہدری ،دانیال عزیزو دیگر کی سزائوں اور کیس کو بھی مسلسل زیر بحث لایا جا رہا ہے واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے گذشتہ پیشی پر عمران خان کو جوان دینے کیلئے سات یوم کا وقت دیا تھا 8ستمبر کو عدالت کیس کی سماعت کریگی