اسلام آباد+کوئٹہ (خبرنگار خصوصی‘ بیورو رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ متاثرہ سڑکوں کو جلد از جلد بحال کیا جائے گا۔ انفراسٹرکچر کی بحالی میں مصروف عملہ قوم کی عظیم خدمت کررہا ہے۔ پوری قوم مشکل کے اس وقت میں متحد ہے۔ سیلاب سے لاکھوں گھر تباہ ہوگئے اور 1300 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے انفراسٹرکچر کی بحالی میں مصروف افراد کیلئے 50 لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کیا اور کہا مشکل وقت میں قوم اکٹھی ہو کر دن رات کام کرتی ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیلاب سے متاثرہ بلوچستان کے ضلع کچھی میں پنجرہ پل پر سیلاب متاثرہ روڈ، ریلوے انفراسٹرکچر کی بحالی کا جائزہ لینے اور بی بی نانی پل کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما عبدالغفور حیدری، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، چیئرمین این ایچ اے حسن آغا سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے بلوچستان کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔ حکام نے کہا کہ انفراسٹرکچر کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔ پہلے سے بہتر کام کریں گے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ متاثرہ سڑکوں کو جلد سے جلد بحال کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا خدمت کرنے والوں کو قوم دعائیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم اس وقت متحدہ ہے۔ متاثرین کے مویشی سیلاب میں بہہ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے سندھ، بلوچستان، خیبر پی کے‘جنوبی پنجاب اور گلگت بلتستان کے علاقے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کار خیر میں جو بھی اپنا حصہ ڈال رہے ہیں‘ وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ پوری قوم کو یکجا ہو کر مشکل وقت میں خدمت کرنا چاہئے۔ جو مشکل وقت میں قوم کی خدمت کر رہے ہیں‘ وہ مسیحا ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ضلع بولان میں حالیہ بارشوں نے تباہی مچائی ہے۔ یہاں سے سیلاب کی وجہ سے پل بہہ گئے ہیں اور ٹریفک بند ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ اے، محکمہ پولیس، اسسٹنٹ کمشنر نے مکمل تعاون کیا جو قابل تعریف ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب کی بڑی آفت کے بعد لوگوں نے جذبے اور پوری لگن کے ساتھ متاثرین کی خدمت کی۔ مصیبت کا وقت جب آتا ہے تو پوری قوم اکٹھی ہو جاتی ہے اور سب دن رات ایک کر کے متاثرین کی امداد کرتے ہیں۔ قبل ازیں کوئٹہ پہنچنے پر وزیراعظم کا ایئرپورٹ پر وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور دیگر حکام نے استقبال کیا۔ وزیراعظم نے انفراسٹرکچر کی بحالی کے کام کو سراہا ہے۔ وزیراعظم نے سیلاب میں بہہ جانے والے پنجرہ پل کی بحالی کے کام کا بھی جائزہ لیا۔ وزیراعظم نے بحالی کے کام میں مصروف مزدوروں کیلئے 50 لاکھ روپے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سب لوگوں نے محنت کی‘ انہیں شاباش دیتا ہوں اور سڑکوں کو جلد از جلد بحال کیا جائے۔ مزدوروں کو 30 لاکھ روپے وفاقی حکومت جبکہ 20 لاکھ روپے بلوچستان حکومت دے گی۔ شہبازشریف نے کہا کہ امید ہے کہ تمام امور احسن انداز سے مکمل ہونگے۔ چند روز بعد ایک بار پھر فضائی جائزہ لوں گا۔ متاثرین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پل کی بحالی کیلئے محنت کشوں اور مزدوروں نے دن رات کام کرتے ہوئے 8 گھنٹے میں پل کو بحال کیا ہے۔ ہم سب کو مل کر اس چیلنج کا مقابلہ کرنا ہے۔ قبل ازیں نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے) کے چیئرمین خرم آغا کی جانب سے وزیراعظم کو فضائی دورہ کے موقع پر بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ سڑکوں اور جاری بحالی کے کام پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ دریں اثنا وزیراعظم شہبازشریف نے گیس پائپ لائنوں کی بحالی میں مصروف عملے کیلئے بھی 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ صوبے کا دیگر صوبوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا جس کی وجہ سے نہ صرف آمدورفت بلکہ سامان کی ترسیل اور امدادی سرگرمیوں میں بھی مشکلات درپیش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مواصلات کی سہولتوں کی بحالی کیلئے وزیراعظم کی خصوصی دلچسی ہمارے لئے باعث حوصلہ ہے اور امید ہے کہ دیگر متاثرہ شاہراہوں کو بھی جلد بحالی کیلئے این ایچ اے اپنا کردار بھرپور طورپر کرے گی۔ مزید براں وزیراعظم شہبازشریف نے بلوچستان میں بی بی نانی کے دورے پر خاتون اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) مچھ کی کارکردگی کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے خاتون (اے سی) عائشہ زہری کی کارکردگی پر ان کیلئے تعریفی کلمات کہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہبازشریف سے پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے کے ناظم الامور نے لاہور میں ملاقات کی۔ وزیراعظم نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے 50 ملین ڈالرز مالیت کا امدادی سامان بھیجنے پر متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان اور 50 ملین اماراتی درہم کی امداد پر متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم محمد بن راشد آل مکتوم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ہر آفت کی گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور سفارتی اور خارجی محاذ پر متحدہ عرب امارات نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ پاکستان متحدہ عرب امارات سے اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ دریں اثناء وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ موسمی تبدیلیوں کے نتیجے میں سیلاب کی تباہی سے سب سے زیادہ بچے متاثر ہورہے ہیں۔ اتوار کو اپنے ایک ٹویٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب اور بارشوں میں بدقسمتی سے 400 بچے جاں بحق ہوئے ہیں جو مجموعی ہلاکتوں کی ایک تہائی تعداد بنتی ہے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ بچوں کے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے متاثرہ ہونے کا بڑا خطرہ ہے۔ میں اس صورتحال میں یونیسیف سمیت دیگر عالمی اداروں سے مدد کی اپیل کرتا ہوں۔ مزید براں وزیراعظم شہبازشریف سے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انسٹری کے وفد نے ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم کو لاہور چیمبر کی طرف سے سیلاب زدگان کیلئے امدادی رقم کا چیک پیش کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ متاثرین سیلاب کیلئے امدادی کارروائیوں اور بحالی میں تاجر طبقے کا کردار انتہائی اہم ہے۔مزید براں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اتوار کو لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد نے صدر چیمبر میاں نعمان کبیر کی سربراہی میں ملاقات کی اور چیمبر کی طرف سے وزیراعظم کو سیلاب زدگان کی مدد اور بحالی کے لئے ایک خطیر رقم کا چیک پیش کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ہر طبقہ فکر کو اپنا اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے اور تاجر طبقہ اس سلسلے میں فعال کردار ادا کر سکتا ہے۔ اسی طرح وزیراعظم شہباز شریف سے پنجاب میں سرمایہ کاری کرنے والی چینی کمپنی کے وفد نے لاہور میں چینی قونصل جنرل کی سربراہی میں ملاقات کی۔ چینی وفد نے وزیراعظم کو سیلاب زدگان کی امداد و بحالی کیلئے رقم کا چیک پیش کیا۔ وزیراعظم نے کہا ہمیں ہمیشہ پاک چین دوستی پر فخر ہے اور رہے گا۔ جبکہ وزیراعظم شہباز شریف سے پرنس رحیم آغا خان نے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور سیلاب زدگان کی مدد کے لیے ایک کروڑ ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا۔ پرنس رحیم آغا خان نے آغا خان کی طرف سے نیک تمناؤں کا پیغام وزیراعظم تک پہنچایا اور پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور جانی ومالی نقصانات پر اظہار افسوس کیا۔ وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کے لیے امدادکے اعلان پر پرنس رحیم آغا خان سے اظہار تشکر کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے آغا خان کے لیے نیک تمناؤں کا پیغام دیا اور یورپی یونین میں پاکستان میں سیلاب سے ہوئی صورت حال سے آگاہی دینے کی درخواست کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اتوار کو قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ قطر کو دہراتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ دورے کے دوران کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائیں گے۔ امیر قطر نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے قیمتی جانی اور مالی نقصان پر تعزیت اور افسوس کا اظہار کیا‘ ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے امداد پر سامان اور آلات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ سندھ میں فیلڈ ہسپتال کے قیام پر بھی شکریہ ادا کیا۔