بھاری ٹیکسز کے نفاذسے  جائیداد کی خریدوفروخت متاثر


احمد پور شرقیہ(نمائندہ نوائے وقت)بھاری ٹیکسز کے نفاذسے جائیداد کی خریدوفروخت کا کام ٹھپ۔ تفصیلات کے مطابق یکم جولائی 2022ء سے مرکزی حکومت نے ایف بی آر میں جائیداد فروخت کنندہ کے لیے ٹیکس دوفیصد سے بڑھاکر چار فیصد اور خریدار کیلئے دوفیصدسے بڑھا کر سات فیصد جبکہ پنجاب گورنمنٹ نے ڈی سی شیڈول ریٹ میں بھاری اضافہ اور اسٹامپ ڈیوٹی ایک فیصد سے دوفیصد کردی جس سے زمینوں کی خریدوفروخت میں یکدم بندش ہوگئی۔ صرف کم مالیت کی وہ ضروری رجسٹریاں ہونے لگی جن کے لینے دین والے فائلرتھے اور ان کو دوفیصد ٹیکس اداکرناتھا اس طرح پراپرٹی ڈیلرز جائیداد کی خریدوفروخت سے متعلقہ افراد وثیقہ نویس کمپیوٹرآپریٹرز اور دیگرلوگ بے روزگار ہوگئے جن کے گھروں اور دفتروں کے کرائے کی ادائیگی کیلئے سخت مشکلات کاسامناہے۔
 احمدپورشرقیہ کی وہ رجسٹری برانچ جس میں روزانہ کروڑوں روپے مالیت کی رجسٹریوں کا اندراج ہوتا تھا اب لاکھوں روپے کی دس سے پندرہ رجسٹریاں روزانہ ہونے لگی۔ صدربارندیم احمدخان بربراایڈووکیٹ، تحصیل صدرپی ٹی آئی حافظ مظفرکریم مغل،سابق یوسی ناظم مہرشوکت یارخان،سابق یوسی ناظم وزمینداراعلیٰ ٹبی ڈھکواں وچائلڈاسپیشلسٹ ڈاکٹرفیاض محمود اعوان، کاروباری شخصیت عاشق حسین سیال، کاروباری شخصیت میاں نویدایاز،اظہرعلی رضوی اور حمداختربھٹی نے مرکزی اورصوبائی حکومت سے پراپرٹی ٹیکسوں میں حالیہ بے تحاشہ اضافہ فوری واپس لیکر نہ صرف عوام کو ریلیف فراہم کرنے بلکہ حکومت کے ریونیومیں اضافہ کرنے کامطالبہ کیاہے۔

ای پیپر دی نیشن