اسلام آباد (خبر نگار) سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں میں ڈینگی، ملیریا، گیسٹرو، ڈائیریا، امراض چشم و جلد کیسز کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہورہا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بالخصوص جنوبی پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے شعبہ صحت کو ایک بڑا چیلنج درپیش ہے۔ معاونت کیلئے وفاقی وزارت قومی صحت کی جانب سے بھی سیلاب زدہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس لگانے شروع کر دیئے گئے ہیں۔ محکمہ صحت پنجاب کے مطابق جنوبی اضلاع میں وبائی امراض سے ایک لاکھ چالیس ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 33ہزار سے زائد افراد خارش اور جلدی امراض سے متاثر ہوئے ہیں۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق صوبے میں 6لاکھ 60ہزار سے زائد افراد گیسٹرو، جلدی بیماریوں، ڈینگی، ملیریا، ڈائریا سے متاثر ہوچکے ہیں۔ صوبائی محکمے کے اعداد و شمار کے مطابق ایک لاکھ 32ہزار 485افراد سانس، دمہ اور سینے کی مختلف بیماریوں سے متاثر ہوئے ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق مختلف جلدی امراض کے اب تک ایک لاکھ 42ہزار 739افراد جبکہ ڈائریا کے ایک لاکھ 49ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق ملیریا کے ایک لاکھ 37ہزار سے زائد جبکہ ڈینگی کے 2731کیسز سامنے آچکے ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق آنکھوں کی مختلف بیماریوں کے 19ہزار 17 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ دیگر بیماریوں سے متاثر ایک لاکھ 80ہزار سے زائد افراد میڈیکل کیمپس میں لائے گئے ہیں۔ بلوچستان اور خیبر پی کے کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بھی وبائی امراض ست متاثر افراد کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔
سیلاب/ وبائی امراض
جنوبی پنجاب‘ سندھ‘ بلوچستان اور خیبر پی کے سیلاب زدہ علاقوں میں گیسٹرو‘ ڈائریا‘ ڈینگی‘ ملیریا‘ سانس کی بیماریاں‘ امراض چشم و جلد پھیل گئے
Sep 05, 2022