وزیرِ اعظم نے سیلاب سے متاثر ہونے والے انفرااسٹرکچر کی بحالی کے کام کو سراہتے ہوئے اس میں مصروف مزدوروں کے لیے 50 لاکھ روپے کا اعلان کر دیا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے قمبر شہداد کوٹ میں سیلابی صورتحال کا فضائی جائزہ لیا۔وزیر اعظم کو قمبر شہداد کوٹ آمد پر سیلاب سے تباہ کاریوں پر بریفنگ دی گئی اور امدادی کاموں سے بھی آگاہ کیاگیا۔وزیر اعظم نے قمبر بائی پاس کےمقام پر ریلیف کیمپ کا دورہ کیااور سہولیات کا جائزہ لیا۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور وزیرا علیٰ سندھ بھی وزیراعظم شہبازشریف کے ہمراہ تھے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ بارش کا پانی قمبر کے علاقوں سے گزر کر آبادی کو متاثر کرتاہے .2010میں بھی یہاں پانی آیا۔ قمبر شہداد کوٹ میں سیلابی پانی کے باعث کچے کا کوئی مکان نہیں بچ پایا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلابی صورتحال میں کام کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔آپ لوگ محنت کررہے ہیں اچھا لگا۔وزیراعظم شہبازشریف کی سیلاب متاثرین سےملاقات کی اور متاثرین میں امدادی چیکس تقسیم کیے۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ کےمتاثرہ اضلاع میں اب بھی بہت پانی کھڑاہے. تاریخ میں اس سے پہلے سیلاب سےاتنی تباہی نہیں ہوئی تھی. متاثرین کیلئےرقم بڑھاکر28سے70ارب روپے کر دی . سیلاب متاثرین میں 70 ارب روپےکی امداد کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سےفصلیں تباہ ہوگئیں.سیلاب سےسب سےزیادہ سندھ متاثر ہوا.سیلاب متاثرین کو 25 ہزارروپےفی کس دیےجارہےہیں۔انہوں نے کہاکہ ترکی ودیگرممالک سےبھی امدادآرہی ہے. میرٹ کی بنیادپرامدادی سامان تقسیم کیاجائےگا،آفت کا مل کرمقابلہ کررہےہیں. 7 لاکھ خیموں کاآرڈردےچکے.بیرون ممالک سےبھی آرہےہیں.مسائل کےمقابلےمیں وسائل محدودہیں، سیاست کانہیں مل کرخدمت کرنےکاوقت ہے ۔بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ سندھ کی قیادت میں ٹیم اچھا کام کررہی ہے۔حکام نے وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا کہ بلوچستان کا پانی بھی قمبر شہداد کوٹ سے گزرتاہوا جاتاہے۔قمبر شہداد کوٹ میں سیلابی پانی سے فصلیں مکمل تباہ ہوچکیں،بند میں کٹ لگا نے سے پانی نکل کر آبادی کی طرف آتاہے۔بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ بند میں کٹ لگا کر پانی کو گزرنے کے لیے مناسب راستہ دینے کی ضرورت ہے۔منچھر جھیل میں پانی کی سطح کم کرنے کے لیے مناسب مقام پر بند کو توڑا گیا۔منچھر جھیل میں پانی کی سطح میں اضافہ ہورہاہے۔