ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے کہا ہے کہ دشمن مغربی ایشیا میں اپنی فوجی موجودگی میں کمی کے بدلے اپنی چھوٹی جاسوس یونٹوں کے ذریعے سمندری سیکیورٹی کو خطرے سے دوچار کر رہا ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر جنرل محمد باقری نے بندر عباس میں دفاعی وسائل تیار کرنے والے ایک کارخانے میں منعقدہ ایک تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ مغربی ایشیا کے بعض ممالک، غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری سے پورے علاقے کو خطرے سے دوچار کر رہے ہیں۔انھوں ںے کہا کہ علاقے میں امریکی فوجی دہشت گردی کے مرکز سینٹکام کی کمان میں غاصب صیہونی حکومت کی شمولیت مغربی ایشیا کے لئے خطرے کا باعث بن سکتی ہے اور ایران غاصب صیہونی حکومت کی اس طرح کی موجودگی کو برداشت نہیں کر سکتا۔جنرل محمد باقری نے کہا کہ بین الاقوامی آزاد سمندروں میں سیکیورٹی سب کے لئے ایک جیسی ہونی چاہئے اور ایران کی مسلح افواج ایرانی قوم کے اس حق کا دفاع کر رہی ہیں۔انھوں نے دفاعی صنعتوں میں ایران کی پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے سخت ترین پابندیوں کے دور میں بھی اپنی مقامی ٹیکنالوجی اور صلاحیتوں پر انحصار کرتے ہوئے قابل ذکر اہمیت کے حامل جنگی ہتھیار اور دفاعی وسائل تیار کئے ہیں۔