کسانوں کیلئے خصوصی پیکیج کی تیاری

 نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی ہدایت پر صوبے کے کاشتکاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کیلئے خصوصی پیکیج تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے خصوصی پیکیج کی تیاری کیلئے جامع سفارشات طلب کر لیں۔ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ‘ سیکرٹریز زراعت‘ لائیو سٹاک‘ آبپاشی‘ خزانہ اور پنجاب بنک کے حکام پر مشتمل ٹیم پیکیج کیلئے سفارشات تیار کرے گی۔ ماڈل زرعی مارکیٹ میں پیسٹی سائیڈز‘ زرعی آلات‘ کھاد اور بیج میسر ہونگے۔
نگران وزیراعلیٰ کا یہ اقدام قابل ستائش ہے جس میں انہوں نے کسانوں کیلئے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ یہ پیکیج اسی وقت فائدہ مند ہو سکتا ہے جب اسے عملی جامہ پہنا کر کسانوں کو حقیقی معنوں میں سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ جب تک کسانوں کو بنیادی سہولتوں کے ساتھ انہیں معیاری بیج‘ کھاد‘ ادویات اور سستی بجلی و پانی کی فراہمی کو یقینی نہیں بنایا جاتا‘ ہماری زراعت ترقی نہیں کر سکتی‘ کیونکہ زراعت کی ترقی کسان کے ریلیف سے ہی مشروط ہے۔ المیہ یہ ہے کہ ہر حکومت کی طرف سے کسانوں کیلئے سستے پیکیجز اور سہولتوں کا اعلان کیا جاتا رہا ہے‘ مگر اس پر عملدرآمد کرنے کی نوبت کبھی نہیں آسکی۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارا کسان اور زراعت بدحالی کا شکار ہے جس سے مایوس ہو کر بیشتر کسان اپنا زرعی پیشہ چھوڑ کر شہروں میں محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ جو اب بھی اس پیشے سے منسلک ہیں‘ بیج کھاد ‘ ادویات اور بجلی مہنگی ہونے کی وجہ سے وہ بھی مایوسی کا شکار نظر آتے ہیں۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے‘ قدرت نے اسے چار موسموں کے علاوہ بہترین زرعی زمین اور نہری نظام سے نوازا ہے مگر ناقص پالیسیوں کے باعث زرعی پیداواراس قدر کم ہو گئی ہے کہ بیشتر چیزیں ہمیں دوسرے ملکوں سے منگوانا پڑتی ہیں جو حکومت اور محکمہ زراعت کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ اگر کسانوں کو کھاد‘ بیج‘ ادویات‘ بجلی و پانی اور زرعی مشینری ارزاں نرخوں پر دستیاب ہوں تو کسان ملک میں زرعی انقلاب لا سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...