لاہور( این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی نے پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت کا حصہ رہنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 16ماہ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے کچھ نہیں کیا گیا بلکہ پارلیمان کوکمزور کیاگیا،ایسا لگ رہا ہے نگران حکومت میں ہی پیپلز پارٹی کی فائلیں کھل جائیں گی ، مسلم لیگ (ن) بہت پر سکون ہے اور ایسا لگتا ہے کہ شاید اگلی حکومت کا فیصلہ ہو گیا ہے اور وہ (ن) لیگ کی ہو ،جوآج پی ٹی آئی کے ساتھ ہورہا ہے کل دوسروں کے ساتھ بھی ہوگا،سیاسی جماعتوں کے پاس وقت ہی نہیں ہوتا اس لئے سبق نہیں سیکھتیں،اقتدار کے لئے ڈیل سمیت سب کچھ کیا جاتا ہے،اگرالیکشن کی جگہ نگراں سیٹ اپ کوتوسیع دی گئی توتحریک چلے گی اورہو سکتا ہے (ن) لیگ اس میں شامل نہ ہو ، مسلم لیگ (ن) تو نوازشریف کی واپسی تک نگران سیٹ اپ میں توسیع چاہتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر عمر فاروق نے ایک انٹر ویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سپریم کرسیاں ایسے ہیں جیسے ایلفی ہوتی ہے ، اس پر جو بھی بیٹھ جاتا ہے وہ خود نہیں جاتا جب تک اسے خود نہ نکالا جائے ، جو آدمی منصب پر بیٹھتا ہے وہ اس وقت نہیں بولتا لیکن جب وہ اترتا ہے تو پھر بولنا شروع کر دیتا ہے کہ میرے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں بروقت انتخابات نہیں ہوتے تو یہ اس ملک کیلئے ایک اور بہت بڑا سوالیہ نشان ہوگا ، سیاسی جماعتیں اور سیاسی لوگ گیم کے کھلاڑی بنے ہوئے ہیں، کچھ جماعتیں سب کچھ اقتدار کے لئے کرتی ہیں ، اقتدار کے لئے ڈیل کرتے ہیں ،پارلیمان کو کمزور کرنے میں مرکزی کردار انہی لوگوں کا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 16مہینوں میں عام آدمی کو کونسا ریلیف دیا گیا ،ایسا کون سا قانون لائے جس سے عام آدمی کو فائدہ پہنچے لیکن اس کے برعکس ایسے ایسے بل پاس کئے گئے جو جمہوری شخص نہیں کرے گا،عوامی نیشنل پارٹی نے ہر فورم پر اسے مسترد کیا ، دس سے پندرہ ایسے بلز تھے جو اچانک آئے اس پر ہم نے واک آئوٹ کیا ۔انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعظم پر اتنا بڑا سمجھوتہ کیا گیا، ایک دم دستخط کئے گئے،شاید اگلی حکومت کا فیصلہ ہو چکا ہے ، اس میں پیپلز پارٹی تو شامل نہیں ہو گی کیونکہ نگران میں ہی ان کے بہت سارے مسئلے کھل جائیں گے،فائلیں آ جائیں گی ، مجھے جہاں تک نظر آرہا ہے مسلم لیگ (ن) بڑی سکون ہے ۔ ہمیں پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت کا حصہ رہنے پر افسوس ہے ، ہمیں ایسے سیٹ اپ کا حصہ نہیں بننا چاہیے تھا۔ انوہںنے کہا کہ نگران حکومت میں توسیع کی کوشش ہو گی ،اگر ایسا ہوا تو تحریک چل سکتی ہے لیکن (ن) لیگ شاید اس میں نہ آئے،ان کی سولہ مہینے حکومت تھی اور آج بھی یہ اپنا ہی سوچ رہے ہیں،جب تک نواز شریف نہیں آتے یہ نگران حکومت کی توسیع چاہیں گے۔
پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت کا حصہ رہنے پر افسوس ہے ‘ عوامی نیشنل پارٹی
Sep 05, 2023