لاہور (لیڈی رپورٹر)چائلڈ لیبر گلوبل ایشو ہے، کوئی بچہ خوشی سے کام پر نہیں جاتا، بچوں کیلئے خصوصی بجٹ مختص کیا جائے، چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے مینڈیٹ کو بڑھایا جائے، گھریلو ملازم بچوں کیخلاف تشدد کی روک تھام سمیت چائلڈ لیبر، چائلڈ پروٹیکشن اور چائلڈ رائٹس کیلئے تمام سٹیک ہولڈڑز کو متحد ہوکر کام کرنا ہوگا۔ مقررین نے ان خیالات کااظہار گزشتہ روز بچوں کے حقوق کی تنظیم سرچ فار جسٹس کے زیر اہتمام ’’پنجاب میں چائلڈ لیبر اور قانون سازی کی صورتحال‘‘ کے موضوع پر منعقدہ صوبائی پالیسی ڈائیلاگ کے دو سیشنزسے خطاب میں کیا۔ مقررین میں سابق رکن قومی اسمبلی مہناز اکبر عزیز،نیشنل کمیشن آن چائلڈ رائٹس کی چیئرپرسن عائشہ رضافاروق، چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی چیئرپرسن سارہ احمد، انسانی حقوق کمیشن پنجاب کے کمشنر اشرف ندیم، سلمان عابد،آمنہ سردار، ٹی وی آرٹسٹ نادیہ جمیل، ثروت گیلانی، افتخار مبارک راشدہ قریشی، ڈی جی بیورو آفتاب احمد خان ودیگر شامل تھے۔ مقررین نے کہا کہ رضوانہ کیس کے حوالے آواز بلند کرنے میں میڈیا نے قابل ستائش کردار ادا کیا، چائلڈ لیبر کے شکار بچوں کو تعلیمی مواقع فراہم کرکے معاشرے کا مفید شہری بنانا چاہئے۔