فضل الرحمان نے ملک میں سیاسی جماعتوں اور سیاسی قائدین کو غیر ضروری سمجھے جانے کو حماقت قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے جہاں سیاست دانوں کو بااختیار بنانے کا مطالبہ کیا وہیں اجلاس میں بلوچستان میں امن وامان اورجبری گمشدگیوں پر اراکین نے کھل کر بات کی جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما آصفہ بھٹو سمیت دیگر سندھ کے اراکین نے توانائی کے کرائسز، بجلی و گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور آئی پی پیز سے متعلقہ بات کی آصفہ بھٹو نے کہا ان کے حلقے میں آج بھی 8گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے جس پر وفاقی وزیر نے انہیں کہا کہ وہاں ضرور کوئی فنی خرابی ہے قائد حزب اختلاف عمرایوب خان اور پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے رہنما حنیف عباسی کے درمیان ایک دوسرے پر ذاتی حملوں کا سلسلہ جاری رہا۔ عمر ایوب خان کی جانب سے بلوچستان میں پیدا ہونے والے خراب حالات، شہریوں کی جبری گمشدگیوں اور ماہرنگ بلوچ کے حوالے سے بات کی گئی تو حنیف عباسی کی جانب سے ان مسائل کی جڑ ان کے آبائو اجداد کو قرار دیا گیا۔