اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ورچوئل میٹنگ میں عالمی مالیاتی ادارے کی طرف سے پاکستان کو بتایا گیا ہے کہ جب تک بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تصدیق مکمل نہیں ہوتی پاکستان کا کیس بورڈ کے اور سامنے پیش نہیں کیا جا سکتا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا ہے بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مختلف آپشنز پر بات چیت حتمی مرحلے میں ہے، اس کو ابھی ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔ توقع ہے کہ ماہ رواں کے آئندہ چند دنوں میں یہ معاملات طے پا جائیں گے۔ اس سلسلے میں باضابطہ مصدقہ اطلاع آئی ایم ایف کو بھیج دی جائے گی، پاکستان کا کیس ستمبر کے آخر تک زیر غور آ جائے گا، وزیراعظم اور وزیر خزانہ ذاتی طور پر اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں، سٹاف لیول ایگریمینٹ کی دستاویز میں فنانسنگ کی ضروریات کی تکیل کا ذکر کیا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ قرضہ پروگرام کی منظوری پاکستان کے ترقیاتی اور دو طرفہ شراکت داروں کی جانب سے ضروری مالی یقین دہانیوں کی بروقت تصدیق سے مشروط ہو گی، اس لئے پاکستان ان ضروریات کی تکمیل کر رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ورچوئل بات چیت میں، دوست ممالک سے قرض رول اوور اور نئے فنانسنگ اقدامات کی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا، آئندہ ہفتے تک دوست ممالک سے قرض رول اوور ہونے کی ٹائم لائن دی گئی۔ عالمی مالیاتی فنڈ مشن سے رواں ماہ ایف بی آر سے ریونیو شارٹ فال پر بھی بات چیت ہوئی، مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے ریونیو کے اعداد وشمار سامنے آنے کے بعد اس بارے میں پلان تیار کیا جائے گا کہ ریونیو کے شارٹ فال کو کیسے پورا کیا جائے، یہ نئے ریونیو اقدامات کی صورت میں بھی ہو سکتے ہیں۔