عدالتی حکم کے باوجود پرویز الٰہی، اہلخانہ کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے پر فریقین کو نوٹس  

لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی اور اہلخانہ کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے پرویز الہی سمیت دیگر کی توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے ابوذر سلمان خان نیازی ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے اور کہا کہ عدالت نے پرویز الہی اور ان کے خاندان کے افراد کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا تھا مگر اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ لہٰذا عدالت متعلقہ افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پرویز الہی پر ٹرائل کورٹ میں زیر سماعت مقدمے میں فرد جرم عائد ہونے والی ہے جس کی بنا پر عدالتی حکم پر عمل نہیں ہوا۔ عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔  جبکہ اینٹی کرپشن عدالت کے جج کے تبادلے کیوجہ سے پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمہ کی سماعت بغیر کارروائی 18 ستمبر تک ملتوی ہو گئی۔ چودھری پرویز الٰہی اور سابق پرنسپل محمد خان بھٹی  کی حاضری مکمل کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن