سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض میں ماہرین نے نفسیاتی صحت کے لیے مختص ہسپتال کے قیام کے سلسلے میں اقتصادی ممکن العمل مطالعہ مکمل کر لیا ہے۔ ہسپتال میں نشے کے امراض کا علاج کیا جائے گا اور نفسیاتی بحالی پروگراموں کے علاوہ نفسیاتی اور سماجی مشاورت بھی پیش کی جائے گی۔ سعودی عرب میں 180 بستروں کی گنجائش کے ساتھ یہ اپنی نوعیت کا پہلا ہسپتال ہو گا۔ اس پر 40.8 کروڑ ریال کی مجموعی لاگت آئے گی۔ہسپتال میں خصوصی نگہداشت کے کمروں، طبی کلینکوں اور خواتین، مرد اور نوجوانوں کے لیے نفسیاتی وارڈوں کے علاوہ جنرل اور پرائیوٹ روم بھی ہوں گے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے ذرائع کے مطابق ہسپتال کے لیے ممکن العمل مطالعہ ایک مشاورتی کمپنی نے انجام دیا۔ کمپنی کی رپورٹ میں اس منصوبے کو سرمایہ کاری کا ایک بڑا موقع قرار دیا گیا۔ مملکت میں نشے اور نفسیاتی امراض کے علاج کے لیے نجی ہسپتال موجود نہیں ہیں۔منصوبے کے لیے کام کرنے والی ٹیم میں انسداد منشیات اور سول انجینئرنگ سے تعلق رکھنے والے ماہرین کے علاوہ مالیاتی اور انتظامی مشیر، فارمیسی اور لیبارٹریز کے شعبے کے ماہرین اور نشے اور نفسیاتی طب کے ماہر معالجین شامل ہیں۔یاد رہے کہ نشے کا علاج کئی پرگراموں پر منحصر ہوتا ہے جن میں نفسیاتی علاج اہم ترین ہے۔ اس طریقہ علاج میں نفسیاتی معالجین اور ماہرین کے ساتھ مریض کی نشستیں رکھی جاتی ہیں۔ یہ ماہرین مریض کی مدد کے لیے cognitive behavioral therapy کا سہارا لیتے ہیں۔
نفسیاتی امراض اور نشے کے علاج کے لیے سب سے بڑے ہسپتال کا منصوبہ پیش
Sep 05, 2024 | 15:06