وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماء علی امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا، پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو 20 روز کے لیے راہداری ضمانت دیدی۔
بتایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے راہداری ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا، اس سلسلے میں پی ٹی آئی رہنماء علی امین گنڈا پور کی جانب سے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی گئی جہاں ان کے وکیل عالم خان ادیزئی نے درخواست جمع کروائی، ان کی جانب سے درخواست جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی بھی استدعا کی گئی تھی۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی جہاں عدالت نے علی امین گنڈاپور کی طبعی بنیادوں پر حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے، عدالت نے ایس ایچ او تھانہ بھارہ کہو کو کل علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا تھا ۔ بتایا گیا کہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں کیس کی سماعت سول جج شائستہ خان کنڈی نے کی جہاں عدالت میں وکیل راجہ ظہور الحسن نے علی امین گنڈا پور کا میڈکل سرٹیفکیٹ جمع کرواتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا پاؤں سلپ ہوگیا جس کی وجہ سے ان کی ٹانگ میں درد ہے، ڈاکٹروں نے انہیں ایک ہفتے ریسٹ کا کہا ہے، اس لیے آج کی پیشی سے معافی کی درخواست قبول کی جائے، عدالت نے سماعت کے بعد حاضری معافی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا اور بعد ازاں اسلام آباد کی سیشن عدالت کی جج شائستہ کنڈی نے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی اسلحہ و شراب برآمدگی کے کیس میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ او کو علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔+