نیویارک (نمائندہ خصوصی) امریکہ کے صدر اوباما نے کہا ہے کہ نئی امریکی ایٹمی پالیسی کے تحت امریکہ ان حالات کو محدود کر دے گا جن میں وہ اپنے دفاع کیلئے ایٹمی ہتھیار استعمال کرے گا۔ نیویارک ٹائمز کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ امریکہ پہلی بات اس بات کا واضح عہد کر رہا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے کی پاسداری کرنے والے غیر ایٹمی ممالک کی طرف سے کیمیائی اور ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کے باوجود ان کے خلاف ایٹمی ہتھیار استعمال نہیں کرے گا۔ تاہم انہوں نے یہ کہنے سے گریز کیا کہ امریکہ کسی بھی صورت ایٹمی حملے میں پہل نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کہ ہم انتہائی حالات میں بھی روایتی ہتھیاروں کی صورت میں موثر مانع جارحیت طاقت رکھتے ہیں ایٹمی ہتھیاروں پر زور دینا کم کر دینگے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاﺅ کے معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے ایران اور شمالی کوریا جیسے ممالک ہماری اس پالیسی سے مستثنٰی ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نئی حکمت عملی کے تحت نئے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری بند کر دی جائے گی تاکہ دنیا کو اس سمت میں آگے لے جایا جائے کہ ایٹمی ہتھیار متروک ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم روس اور نیٹو کے ساتھ مل کر ایٹمی ذخیرے کو کم کرنے کیلئے مزید مواقع کیلئے کوشاں رہیں گے۔