امریکی سینٹ میں پیش ہونے والے اس بل کے حق میں دس جبکہ مخالف میں نوے ووٹ ڈالے گئے،صدر اوباما کی جانب سے لیبیا پر حملے کا حکم دیا گیا تھا ،اس حکم نامے کومنظوری کے لئے سینٹ میں پیش کیا گیا جہاں رائے شماری کے بعد اسے مسترد کردیا گیا،دوسری جانب لیبیا کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں سیاسی اصلاحات کیلئے تیار ہیں تاہم مغرب کے حمایت یافتہ باغیوں کواصلاحات کی اجازت نہیں دی جاسکی، طرابلس میں پریس بریفنگ کے دوران نائب وزیر خارجہ خالد قائم نے کہا کہ بن غازی میں قائم باغی کونسل مغرب نواز ہے اور اسے کسی صورت لیبیا کی نمائندگی کا حق حاصل نہیں۔ باغی ہتھیار ڈال دیں تو مذاکرات ہوسکتے ہیں۔ ادھر باغی فورسز کے کمانڈر عبد الفتح یونس نیٹو فورسز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اتحادی فوج کی معمرقذافی کے حامیوں کے خلاف کارروائی سست روی کا شکارہے،انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل بھی لیبیا اپنا مشن مکمل نہیں کرسکی ہے،دوسری جانب معمر قذافی نے عبدل آتی عبیدی کو ملک کا نیا وزیرخارجہ مقرر کردیا ہے،وہ مستعفی ہونے والے وزیرموسی کاسا کی جگہ وزارت خارجہ کا منصب سنبھالیں گے