ٹوبہ ٹیک سنگھ (نامہ نگار+ نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) ٹوبہ ٹیک سنگھ میں امام مسجد کو گستاخانہ پیغامات بھیج کر توہین رسالت کے جرم میں سزائے موت پانے والے مسیحی جوڑے کی وکیل نے فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وکیل صدف صدیق نے بی بی سی کو بتایا کہ شفقت عمانوئیل اور اسکی بیوی شگفتہ کوثر پر الزام تھا کہ انہوں نے مقامی امام مسجد مولوی محمد حسین کو موبائل پر توہین آمیز پیغام بھیجا تھا۔ دونوں ملزم گوجرہ کے بشپ ہاؤس کے ملازمین ہیں۔ وکیلِ صفائی نے بتایا کہ اگرچہ عمانوئیل نے اقبالی بیان میں توہین آمیز پیغامات بھیجنے کا اعتراف کیا ہے لیکن اسکی بیوی شگفتہ بیگناہ ہے اور اسے تفتیش میں صرف اسلئے شامل کیا گیا تھا کیونکہ جس فون سے پیغام بھیجا گیا اس کی سِم شگفتہ کے نام پر تھی۔ صدف صدیق نے بتایا کہ وہ اس فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ میں اپیل کر کے شگفتہ بی بی کو انصاف دلوائیں گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ شفقت عمانوئیل ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے معذور ہے اور انکا دماغی معائنہ بھی ہونا چاہئے۔ واضح رہے کہ مقدمے کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد عامر حبیب نے ڈسٹرکٹ جیل میں کی۔ اس فیصلے کے بعد مذہبی حلقوں نے اظہار اطمینان کرتے ہوئے آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔