بھارتی مسلمان نوجوانوں کی کثیر تعداد جیلوں میں جرم بیگناہی کی سزا بھگت رہی ہے: بھارتی وزیر داخلہ

Apr 06, 2014

 نئی دہلی (اے این این) بھارتی وزیرداخلہ سشیل کمار شندے نے کہا ہے کہ افضل گورو کی سزائے موت سے بھارتی حکومت کا کوئی تعلق نہیں ٗ سپریم کورٹ نے سزا کا حکم دیا اور صدر نے رحم کی اپیل مسترد کی ٗ کشمیری رہنما کو تختہ دار پر لٹکانے کا واقعہ میری زندگی کا مشکل ترین لمحہ تھا ٗ الیکشن کے دوران کنٹرول لائن اور دیگر سرحدوں پر فورسز کو متحرک کردیاگیا ہے ۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پارلیمنٹ حملے کے الزام میں تختہ دار پر لٹکائے گئے افضل گورو کے معاملے سے پلو جھاڑتے ہوئے کہا کہ افضل گورو کو تختہ دار پر لٹکانے کا مرحلہ میری زندگی کا مشکل ترین مرحلہ تھا عوام یہ بات جانتے ہیں کہ یہ فیصلہ یو پی اے حکومت کا نہیں بلکہ سپریم کورٹ نے افضل گورو کو موت کی سزا سنائی تھی اور بھارتی صدر پرناب مکھر جی نے رحم کی اپیل مسترد کردی تھی اور یو پی اے حکومت نے بھارتی صدر اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مسلمان نوجوانوں کی کثیر تعداد جیلوں میں جرم بے گناہی کی سزا بھگت رہے ہیں اور ان کے کیسوں کی شنوائی کیلئے خصوصی عدالتوں کا قیام عمل میں لانے کے ساتھ ساتھ تمام ریاستوں ٗ مرکزی زیرانتظام علاقوں کے وزرائے اعلی کو تحریری طور پر بھی آگاہ کیا گیا کہ جیلوں میں بند نوجوانوں کے کیسوں کی سماعت جلد از جلد عمل میں لائی جائے تاہم کئی وزرائے اعلی تحقیقات اور سماعت کے سلسلے میں لیت و لعل کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں امن کی صورتحال کافی بہتر ہے اور عام انتخابات خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل تک پہنچائے جائیں گے ۔ کنٹرول لائن پر مجاہدین کی دراندازی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن اور دوسری سرحدوں پر پولیس و فورسز کو پوری طرح سے متحرک کردیاگیا ہے تاکہ انتخابات کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوسکے اور دراندازی کو پوری طرح سے ناکام بنایا جائے۔

مزیدخبریں