چکوال + لِلہ ٹائون + رحیم یار خان (نامہ نگار + کرائم رپورٹر + ایجنسیاں) چکوال کے نواحی گائوں ماٹن کے قریب ڈالہ بے قابو ہوکر گہری کھائی میں گر گیا جس کے باعث 22 افراد جاں بحق اور 45 زخمی ہو گئے جبکہ رحیم یار خان میں رینجرز کے اہلکاروں سے بھرا ٹرک تیزرفتاری کے باعث بے قابو ہوکر الٹ گیا۔ 3 اہلکار جاں بحق اور 36 زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق لِلہ ماٹن روڈ پر ڈالہ نمبر 645 دربار پیر کھارا سلام کیلئے جا رہا تھا کہ نواحی گائوں ماٹن میں موڑ کاٹتے ہوئے بے قابو ہوکر گہری کھائی میں جا گرا جس سے ڈالہ میں سوار خواتین‘ بچوں سمیت 16 افراد موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ 45 سے زائد افراد شدید زخمی ہو گئے جن میں سے کئی افراد کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا ہا ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین‘ وزیراعظم ڈاکٹر نوازشریف‘ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف‘ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان‘ جماعت اسلامی کے امیر منور حسن سمیت سیاسی و سماجی رہنمائوں نے حادثے میں ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ پولیس کے مطابق ٹرک میں 56 زائرین سوار تھے۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے والے مسافروں کو ہسپتال میں علاج معالجہ کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔ علاوہ ازیں چولستان رینجرز کے اہلکاروں سے بھرا ٹرک جو بارڈر ایریا میں تعینات اہلکاروں کو تنخواہوں کی ادائیگی کے بعد واپس ہیڈ کوارٹر جارہا تھا کہ سوریاں چیک پوسٹ کے قریب تیزرفتاری کے باعث بے قابو ہوکر سڑک کنارے بنے گڑھے میںالٹ گیا جس کے نتیجہ میں چولستان رینجرز کے تین اہلکار مجید اصغر‘ اللہ دتہ اور ارشد زخموں کی تاب نہ لاتے موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ ٹرک میں سوار 36 اہلکار زخمی ہو گئے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی شیخ زاید ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی۔ ادھر مانسہرہ کے علاقے گل میراں میں جیپ کھائی میں گر گئی جس سے دو افراد جاں بحق اور آٹھ زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو طبی امداد نہ ملنے پر مشتعل ورثاء نے احتجاج کیا اور دیہی مرکز صحت کے شیشے توڑ ڈالے۔