اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نیشن رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے جوڈیشل کمشن کے قیام کیلئے حکومت سے معاہدہ طے پانے کے بعد قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں واپس جانے کا اعلان کردیا ہے۔ اعلان پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد چیئرمین عمران خان نے بنی گالہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں یمن کے معاملے پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خود نمائندگی کرکے اپنا موقف بیان کریں گے۔ یمن کی صورتحال پوری دنیا بالخصوص پاکستان کیلئے بڑی اہم ہے جہاں تک سعودی عرب کا تعلق ہے اس سلسلے میں یہ واضح ہے کہ سعودی عرب کے حوالے سے ہمارے ہاں مخصوص جذبات اور احساسات موجود ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ کراچی میں ہر اس جگہ جائیں گے جہاں ہمارے امیدوار این اے 246 عمران اسمٰعیل لیکر جائیں گے۔ قبل ازیں بنی گالہ میں کور کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ چیئرمین کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی آج 6 اپریل کو یمن کی صورتحال پر منعقد کئے جانیوالے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ کور کمیٹی اجلاس میں جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی، سیف اللہ خان نیازی، ڈاکٹر شیریں مزاری، غلام سرورخان، شفقت محمود، اسد عمر، ڈاکٹر شہزاد وسیم، ڈاکٹر یاسمین راشد، مراد سعید سمیت دیگر ارکان نے شرکت کی۔ عمران خان نے کہا کہ ہم 14 اگست 2014 ئ کو لاہور سے جو لانگ مارچ لائے تھے اس میں ہمارا مطالبہ الیکشن میں دھاندلی کی تفتیش کیلئے جوڈیشل کمشن کے قیام کا مطالبہ تھا جو اب بن گیا ہے، حکومت نے اس کیلئے آرڈیننس جاری کرنے کامعاہدہ کرلیا ہے، اب ہم اسمبلیوں میں واپس آئیں گے اور اصلی اپوزیشن دیں گے۔ یہ خبریں با لکل غلط ہیں کراچی میں ایم کیو ایم سے پی ٹی آئی کا تصادم ہوا تھا، کوئی تصادم نہیں ہوا بلکہ ہمارے کیمپ پر حملہ ہوا ہے ہم نے کوئی جوابی کارروائی نہیں کی تھی۔ میں خود بھی انتخابی مہم کیلئے کراچی جا رہا ہوں، میں ایم کیو ایم کے قائد کو متنبہ کر رہا ہوں کہ وہ اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھائیں، جمہوری طریقے سے سیاست کی جائے تشدد اور دہشت کا سلسلہ ختم کیا جائے، اگر کراچی میں میرا ایک بھی کارکن اب تشدد کا نشانہ بنا تو میں نے پلندے کے پلندے جمع کرلئے ہیں میرے وکلائ لندن میں جا کر کیس لڑیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ ایس ایس پی اسلام آباد محمد علی نیکو کارا کو دھرنے میں ہمارے کارکنوں پر تشدد نہ کرنے پر سروس سے نکالا گیا، میں انہیں یقین دلاتا ہوں اور یہ میرا ایمان ہے کہ2015 ئ میں دوبارہ الیکشن ہوں گے، ہم اقتدار میں آئے تو پہلے محمد علی نیکو کارا کو بحال کریں گے۔ میری سروس والوں سے بھی اپیل ہے کہ وہ صرف ریاست کے ملازم ہیں وہ کوئی رائیونڈ یا بلاول ہا?س کے ملازم نہیں۔ عمران خان نے تمام ارکان کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت بھی کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یمن میں فوج بھیجنے کا معاملہ قومی اہمیت کا معاملہ ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تحریک انصاف کے تمام ارکان شریک ہونگے۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف مشترکہ اجلاس میں یمن میں فوج بھیجنے کی مخالفت کرے گی۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کے اراکین نے اپنے مطالبات کے حق میں گذشتہ سال اگست 2014ئ میں قومی اسمبلی سے استعفے دیدئیے تھے۔ تحریک انصاف نے تقریباً 7 ماہ سے جاری اسمبلیوں کا بائیکاٹ ختم کر کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اجلاس میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عمران خان نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک پہلے ہی دو مرتبہ کسی اور کی جنگ میں شریک ہو کر اپنا نقصان کروا چکا ہے اسلئے یمن میں فوج بھیجنے سے پہلے اس معاملے پر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جائے۔ یاد رہے تحریک انصاف نے گذشتہ برس 14 اگست کو انتخابی دھاندلیوں کو بنیاد بنا کر لاہور سے ریلی نکالی اور اسلام آباد پہنچ کر دھرنا دیا تھا۔ تاہم 16 دسمبر 2014ئ کو پشاور میں آرمی پبلک سکول پر شدت پسندوں کے حملوں کے بعد عمران خان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حکومت کی جانب سے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات نہ کرنے پر تحریک انصاف سے تعلق رکھے والے متعدد ارکان پارلیمنٹ قومی اسمبلی سے مستعفی ہوگئے تھے۔ تاہم یہ استعفے اراکین نے انفرادی حیثیت میں نہیں بلکہ اجتماعی حیثیت میں قومی اسمبلی کے سپیکر کے پاس جمع کرائے تھے۔ جبکہ قومی اسمبلی کے سپیکر نے استعفیٰ دینے والے ارکان کو انفرادی حیثیت میں پیش ہونے کیلئے کہا تھا جس پر انہوں نے سپیکر کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا تھا۔ قومی اسمبلی میں حزب مخالف کی بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ان ارکان کے استعفے منظور نہ کئے جائیں۔ پی ٹی آئی کا مطالبہ تھا کہ جب تک 2013ئ میں ہونیوالے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے کمشن تشکیل نہیں دیا جاتا اسوقت تک وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کریگی۔ 3 اپریل کو حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں جوڈیشل کمشن کیلئے صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا گیا ہے۔ آن لائن کے مطابق عمران نے کہا کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جوڈیشل کمشن کے قیام کیلئے حکومت کی جانب سے آرڈیننس جاری ہونے کے بعد واپس اسمبلیوں میںچلے جائیں، ہمارے استعفے منظور نہیں ہوئے، اسمبلی کے رکن ہیں لہٰذا تحریک انصاف آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریگی۔دریں اثنائ تحریک انصاف کے سینیٹرز اور ایم این ایز کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہا?س میں طلب کر لیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان کی زیرصدارت اجلاس آج صبح دس بجے پارلیمنٹ ہا?س میں ہو گا۔ تحریک انصاف کے تمام اراکین پارلیمنٹ کو اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی گئی ہے۔
تحریک انصاف واپسی