دُور سے آتی ہے آوازِ دَرا

کررہا ہے آسماں جادُو لبِ گفتار پر
ساحرِ شب کی نظر ہے دیدۂ بیدار پر
غوطہ زن دریائے خاموشی میں ہے موجِ ہوا
ہاں‘ مگر اک دُور سے آتی ہے آوازِ دَرا
(بانگِ درا)

فرمان اقبال

ای پیپر دی نیشن