دُور سے آتی ہے آوازِ دَرا

Apr 06, 2015

فرمان اقبال

کررہا ہے آسماں جادُو لبِ گفتار پر
ساحرِ شب کی نظر ہے دیدۂ بیدار پر
غوطہ زن دریائے خاموشی میں ہے موجِ ہوا
ہاں‘ مگر اک دُور سے آتی ہے آوازِ دَرا
(بانگِ درا)

مزیدخبریں