کوہستان/ مانسہرہ/ گلگت/ اسلام آباد (اے این این+ صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) کوہستان میں مٹی کے تودوں سے 3 نعشیں برآمد، 4 افراد زخمی حالت میں نکال لئے گئے، 23 بدستور لاپتہ ہیں جبکہ این ڈی ایم اے نے بارشوں سے جانی و مالی نقصان کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ این ڈی ایم اے کے مطابق 9 مارچ سے 5 اپریل تک بارشوں سے 212 افراد جاں بحق ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پی کے کے ہزارہ ڈویژن میں حکام کا کہنا ہے کہ کوہستان میں ملبے تلے دب جانے والے افراد کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ملبے تلے دبے افراد میں سے 3افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ چار افراد کو زخمی حالت میں نکالا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ 23 افراد بدستور ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔کوہستان کے ضلعی پولیس سربراہ علی رحمت نے بتایا کہ ملبے تلے دبے ہوئے افراد کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ آیا وہ زندہ ہیں یا مرچکے ہیں۔ پولیس افسر نے کہا کہ منگل کی صبح سے متاثرہ علاقے تک ہیلی کاپٹر سروس بھی شروع کردی گئی ہے تاکہ امدادی کارروائیوں کو تیز کیا جائے۔ کوہستان سے رکن صوبائی اسمبلی عبدالستار خان کا کہنا ہے کہ حالیہ شدید بارشوں کے باعث وادی کندیا تک جانے والے تمام راستے پانی میں بہہ گئے ہیں جس سے متاثرہ علاقے تک جانے کے لئے گاڑیوں کا کوئی راستہ نہیں بچا۔ ادھر خیبر پی کے میں بحالی کا کام جاری ہے۔ صوبے کے بیشتر متاثرہ علاقوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بارشوں کے باعث زیادہ تر سڑکیں پانی میں بہہ جانے سے راستے بدستور بند ہیں جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ خیبر پی کے اور گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور مٹی کے تودے گرنے کے واقعات سے شدید متاثر ہونے والی کئی سڑکوں کو ٹریفک کیلئے دوبارہ کھول دیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شاہراہ قراقرم کے ساتھ اور دوسرے علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے کے واقعات کے نتیجے میں مواصلاتی نظام کو بری طرح نقصان پہنچا اور خیبر پی کے اور گلگت بلتستان میں زیادہ تر سڑکیں بند ہو گئیں۔ علاوہ ازیں این ڈی ایم اے کے مطابق 9 مارچ سے 5 اپریل تک بارشوں سے حادثات میں زخمی افراد کی تعداد 188 ہے۔ بارشوں سے ایک ہزار 428 مکانات کو نقصان پہنچا۔ خیبر پی کے میں 104 افراد جاں بحق ہوئے۔ فاٹا میں 31، آزاد کشمیر میں 21، بلوچستان میں 19 افراد جاں بحق ہوئے۔ گلگت بلتستان میں 16، پنجاب میں 14، اورکزئی میں 7 افراد جاں بحق ہوئے۔ آزاد کشمیر میں 771، خیبر پی میں 359، گلگت بلتستان میں 177 مکانات کو نقصان پہنچا۔تخت بھا ئی سے نامہ نگار کے مطابق تخت بھائی میں حالیہ بارشوں سے متاثرہ دو الگ الگ مکانوں کی چھتیں گرنے سے دو کمسن بچے جاں بحق جبکہ باپ دو بچوں سمیت شدید زخمی ہوگئے۔ نواحی علاقہ فارس کلے غنوڈھیری میں نثار محمد کے مکان کے کمرے کی چھت اچانک بیٹھ جانے سے اسکا2سالہ بیٹا ابوبکر موقع پر جاں بحق ہو گیا جبکہ شہری علاقے باغ محلہ میں بھی بارشوں سے متاثرہ مراد علی کے کمرے کی چھت اچانک گر گئی جس کے نتیجے میں 8سالہ بچی لائبہ بی بی موقع پر جاں بحق ہو گئی۔ علاوہ ازیں آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ آرمی کے دستے خیبر پی کے، گلگت بلتستان میں مواصلاتی سٹرکچر بحال کرنے میں مصروف ہیں فوج مواصلاتی رابطے بحال کرنے کیلئے دن رات کام کر رہی ہے، خیبر پی کے، گلگت بلتستان میں سڑکوں کی بحالی کیلئے 600 فوجی کام کر رہے ہیں، آرمی کے 60 انجینئرنگ پلانٹ بھی بحالی کے کام میں مصروف ہیں۔
بارشیں: کوہستان میں تودوں سے 3 نعشیں برآمد، 4 زخمی نکال لئے گئے
Apr 06, 2016