ایشیائی خطہ کو اپنے مسائل خود حل کرنے کی کوششیں کرنا ہوںگی: چیئرمین سینٹ

اسلام آباد (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ)چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ ایشیائی خطے کو اپنے مسائل خود حل کرنے کے لیے کوششیں کرنا ہوں گی اور علاقائی مسائل اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے مغربی استعماری قوتوں پر انحصار کم کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے چین کی عوامی، سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی کے چیئرمین یوژنگ شنگ کی قیادت میں پاکستان کے دو روز ہ دورے پر آئے وفد سے ملاقات میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایشیائی خطہ اس وقت تاریخ کے اہم دور سے گذر رہا ہے اور عالمی سطح پر مختلف امور پر چین اور پاکستان کو ایک جیسا نقطہ نظر اختیار کرنے کے لیے مناسب لائحہ عمل اپنانا ہوگا اور پارلیمانی سطح پر تعاون کو مزید مستحکم کرنا ہوگا۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور قومی سلامتی اور جغرافیائی وحدت کے حوالے سے حمایت پر چین کا شکر گزار ہے اور دونوں کے درمیان تعاون خطے میں امن و سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے چیئرمین سینٹ نے کہا کہ پاکستان اور چین دو قریبی دوست ، پڑوسی اور بااعتماد شراکت دار ہیں اور اعلیٰ سطح کے اس وفد کے دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ انہو ں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان ایک چائنا پالیسی کے اورپر یقین رکھتا ہے اور چین کے اہم مسائل کے حوالے سے بھرپور حمایت کرتا ہے۔میاں رضاربانی نے وفد کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوجوں کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور معصوم شہریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی جانب بھی توجہ مبذول کرائی اور کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے چین کی حمایت کا معترف ہے ۔ چینی رہنما ءنے چیئرمین سینٹ کے خیالات کو سراہا اور دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے حوالے سے اتفاق کیا۔ انہوں نے چیئرمین سینٹ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ پارلیمنٹ ہاو¿س میں وفد نے یادگار جمہوریت پر بھی حاضری دی اور گلی¿ دستور کا دورہ کرنے کے علاوہ مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلم بند کیے۔دریں اثنا چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے چین کے پارلیمانی وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز، سنییٹرز، سیکرٹری خارجہ سمیت سفیروں کی عشائیے میں شرکت کی۔ 

ای پیپر دی نیشن