گائے ذبیحہ، طلاقِ ثلاثہ کیخلاف بیان، درگاہ اجمیرشریف کے سجادہ نشین کو بھائی نے ہٹا دیا

اجمیر (نیوز ڈیسک) درگاہ اجمیر شریف کے سجادہ نشین دیوان سید زین العابدین کی طرف سے گائے کا گوشت نہ کھانے کے اعلان پر مودی سرکار سے ملک بھر میں گائے ذبیحہ پر پابندی لگانے اور طلاقِ ثلاثہ کے حوالے سے متنازع مطالبے پر ان کے خاندان میں پھڈا پڑ گیا۔ سید زین العابدین کو ان کے بڑے بھائی سید علائوالدین علیمی نے دیوان (سجادہ نشین) کی گدی سے ہٹا کر خود کو دیوان اور سجادہ نشین مقرر کرنے کا اعلان کر دیا بھارتی خبر رساں ایجنسی سے اجمیر میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں اس اقدام کے حوالے سے پورے خاندان اور احباب کی حمایت حاصل ہے۔ سابق دیوان زین العابدین نے خلاف شریعیہ باتیں کیں اس لئے وہ دائرہ اسلام سے باہر اور غیر مسلم ہیں درگاہ حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی کا میں دیوان ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے دیوان کو ملنے والی حکومتی گرانٹ سے کوئی غرض نہیں یہ پیسہ زین العابدین لے لیں مگر میں انہیں درگاہ میں گھسنے نہیں دوں گا۔ انہوں نے جو گائے سے متعلق بیان دیا وہ گستاخانہ تھا میں نے مفتی صاحبان سے بھی رابطہ کیا ہے ہم زین العابدین کے خلاف فتوی لائیں گے۔ واضح رہے کہ سید زین العابدین کو بھارتی سپریم کورٹ کے حکم پر 1987 میںحضرت خواجہ معین الدین چشتی کا قریب ترین رشتہ دار اور وارث قرار دیتے ہوئے سجادہ نشین مقرر کیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن