لاہور (خصوصی نامہ نگار) اپوزیشن نے بیدیاں روڈ خودکش حملے کیخلاف الگ الگ تین قراردادیں اور دو توجہ دلائو نوٹس جمع کرا دئیے گئے ہیں۔ قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید کی جانب سے جمع کرائی جانے والی قرارداد میں سانحہ بیدیاں روڈ کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے سانحہ کی تحقیقات کرکے حقائق قوم کے سامنے لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد کے متن کے مطابق پاک فوج کے جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ایک مرتبہ پھر قوم کے حوصلے بلند کر دئیے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پوری قوم دہشت گردی کیخلاف متحد ہے ایسے واقعات سے دشمن ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہاکہ یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی‘ قوم کے ساتھ ساتھ فوج نے بھی دہشت گردی کے خلاف بھرپور جدوجہد کی ہے اور قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے یہ قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ محمد شعیب صدیقی اور سعدیہ سہیل رانا کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دہشتگردی کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے مشترکہ کاوشوں کو تیز سے تیز کیا جائے اور پنجاب اسمبلی وفاقی حکومت کے علاوہ وزارت داخلہ سے بھی مطالبہ کرے کہ مردم شماری کی تمام ٹیموں کی حفاظت کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں۔ قرارداد میں افواج پاکستان کو خراج عقیدت بھی پیش کیا جائے اور دہشت گردوں کے مقاصد کو ناکام بنانے کیلئے نیشنل پلان کے مطابق کاوشوں کو تیز کیا جائے۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر اور اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے پنجاب اسمبلی میں سانحہ بیدیاں روڈ کیخلاف توجہ دلائو نوٹس بھی جمع کرایا‘ جس میں حکومت سے پوچھا گیا ہے کہ آیا حساس اداروں کی جانب سے حملے کی پیشگی اطلاع دی گی تھی اور اگر دی گئی تھی تو اس کے لئے کیا حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے تھے‘ دہشت گردی کے واقعہ کے مقدمات تفتیش سے ایوان کو آگاہ کیا جائے۔