بھارت نے ڈوزیئر سے متعلق ہمارے جواب پر ردعمل نہیں دیا: پاکستان

اسلام آباد (صباح نیوز) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان کو کرتار پور راہداری پر مذاکرات منسوخ ہونے پر افسوس ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ کرتار پور راہداری پر بھارت نے 15-16 اپریل کو تکنیکی ملاقات کا کہا ہے، اس حوالے سے جائزہ لیا جارہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کرتارپور راہداری اسی صورت کھلے گی جب بات چیت ہوگی۔ بھارت نے پاکستانی جواب کے حوالے سے اب تک کچھ آگاہ نہیں کیا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور سیز فائر کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی فوج عام شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے، یورپی پارلیمنٹ کے ممبران نے بھارتی وزیر اعظم کو کشمیریوں پر کیے جانے والے مظالم پر خط لکھاہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، قابض فوج نے دس معصوم کشمیریوں کو شہید کردیا جنہیں مختلف علاقوں میں شہید کیا گیا ۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بھارت کی طرف سے خلا میں کیے جانے والے تجربے پر تشویش ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دفتر خارجہ میں وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے ۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور شاہ محمود کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس کے دوران خطے میں کشیدگی ختم کرنے پر بات چیت کی گئی۔ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں ہے قونصلررسائی کا معاملہ فی الحال نہیں دیکھا جا سکتا ۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے حوالے سے فی الحال کوئی اپ ڈیٹ نہیں۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ 355 ماہی گیر اور 5 عام بھارتیوں کو رہا کیا جائے گا۔ 8،15,22 اور29 اپریل کو سو سو کرکے کہ ان بھارتی شہریوں کو رہا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا امید ہے بھارت اس کا مثبت جواب دے گا۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر سفیروں کو بریفنگ دینے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہناتھا کہ بھارتی ڈوزیر پر ہم نے جواب دے دیا ہے،بھارت نے ہمارے جواب پرکوئی رد عمل نہیں دیا۔ محمد فیصل نے کہا کہ کرتار پور راہداری کے حوالے سے پاکستان سنجیدہ ہے دنیا جانتی ہے کہ کرتار پور پر بھارت مذاکرات سے پیچھے ہٹا۔ کرتار پور پربھارتی تحفظات غیرمناسب ہیں اگر کرتار پور راہداری نہ کھلی تو ذمہ دار بھارت ہو گا۔ امریکہ کی طفر سے آبدوز شکن اسلحے کی فراہمی سے متعلق رپورٹس پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ ایسے فیصلوں سے خطے میں اسلحے کی دوڑ میں اضافہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے ملک کو اسلحہ دیا جا رہا ہے جس نے 27 فروری کو پاکستان پر حملے کی کوشش کی تھی۔

ای پیپر دی نیشن