کراچی ( نیوزرپورٹر )نائب امیر جماعت غرباء اہلحدیث و مدیر جامعہ ستاریہ الاسلامیہ مولانا حافظ پروفیسر محمد سلفی نے حکومت کی غیر منصفانہ حکمت عملی کو شرعاً چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران مساجد سے جمعۃ المبارک کے اجتماع ختم کرکے اللہ کے عذاب کو دعوت دے رہے ہیں۔مساجد میں اجتماعیت سے لوگ اپنے دکھ درد بانٹتے ہیں۔ اہل محلہ کی خیریت دریافت کی جاتی ہے۔ متوسط گھرانوں میں ان کی جائز ضروریات کو رازدارانہ انداز سے شیئر کیا جاتا ہے۔ ائمہ کرام جمعۃ المبارک کے اجتماعات میں اعلان کرکے مسجد کے عملہ، بجلی گیس کے بلز کی ادائیگی کے لئے آواز بلند کرتے ہیں۔ مولانا سلفی نے کہا کہ محمد عربی ﷺ نے تمام غزوات، جنگ کی حالت میں اور مختلف بیماریوں کے پھیل جانے کے اندیشہ سے مسجد نبوی ﷺ کو قرنطینہ (ہسپتال ) کا درجہ دیا تھا۔ اس موقع پر جماعت کے ممتاز مبلغ اور شبان غرباء اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ علامہ عبدالخالق فریدی نے کہا کہ حکومتِ سندھ مذہبی جماعتوں کا مزید امتحان نہ لے۔ تمام مکتبہ ہائے فکر کے علماء کرام کا ایک ہی فیصلہ ہے کہ ملائیشیا اور انڈونیشیا و دیگر اسلامی ممالک میں جس طرح 3 تا 6 فٹ کے فاصلے پر کھڑے ہو کر پنجگانہ نمازِ جمعۃ المبارک کے اجتماعات نہایت اہتمام کے ساتھ ہو رہے ہیں اور ان نمازیوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔ علامہ فریدی نے امیر جماعت غرباء اہلحدیث پاکستان مولانا سلفی کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھر میں اور صوبہ سندھ کی کسی بھی مسجد سے اب تک کوئی کرونا وائرس کا مریض سامنے نہیں آیا۔ حکومتِ سندھ کو چاہئے کہ فی الفور 3 تا 6 فٹ کے فاصلے پر کھڑے ہو کر نمازی حضرات کیلئے مساجد میں نمازیں اور جمعہ کی نماز ادا کرنے کے احکامات صادر فرمائیں تاکہ لاکھوں نفوس قدسیہ مساجد میں آکر اللہ کے حضور پیش ہو کر حکومت وقت کیلئے اور کرونا سے بچائو کی دعائیں کرکے اس موذی وائرس سے نجات حاصل کرسکیں۔