لاہور( کامرس رپورٹر)لاہور ٹیکس بار کے پیٹرن ضیاء حیدر رضوی نے کہا ہے کہ معیشت ،ٹیکسیشن کے نظام میں بہتری اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے امپورٹڈ ایڈوائزرز کی بجائے پاکستان کے زمینی حقائق سے آگاہی رکھنے والوں کو ترجیح دینا ہو گی ،سٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف کے تابع کرنے کی افواہوں سے ہر طبقہ پریشانی سے دوچار ہے اس لئے آرڈیننس کے خدو خال کو واضح کیا جائے۔ کنسلٹنٹس کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تین سالوں میں حکومت کی کارکردگی ایسی نہیں رہی جس سے عوام کا اعتماد بحال ہوسکے ، 28لاکھ گوشواروں میں ہزاروں ٹیکس پیئر نہیں ہیں۔ عملدرآمد کے تمام اختیارات بیورو کریسی کے پاس ہیں جومن مرضی کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری اور نہ ہی اسمگلنگ کو روکا گیا جس کی وجہ سے حالات ابتری کی طرف جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ سے مطالبہ ہے کہ وہ سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں اور حکومت کی پالیسیوں کو بندو کمروں میں زیر بحث لانے کی بجائے عوام کے سامنے رکھا جائے تاکہ ان کے نتائج برآمد ہو سکیں۔
ٹیکس چوری اور نہ ہی سمگلنگ رُوکی ‘حالات ابتر ہورہے:لاہور ٹیکس بار
Apr 06, 2021