سری نگر(کے پی آئی) بھارتی فوج نے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان اور پلوامہ کے کئی دیہات کو محاصرے میں لے لیا ہے ۔ کنی گام شوپیان کا فوج اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے محاصرہ کرلیا۔ قصبے کے سبھی داخلی و خارجی راستے بند کردیئے گئے۔ شوپیان ٹائون کیساتھ ہی کچھ ڈورو نامی گائوں کو بھی محاصرے میں لیا گیا۔کے پی آئی کے مطابق اس دوران لتر پلوامہ کے بالائی علاقے میں کریک ڈوان کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر پولیس نے دعوی کیا ہے کہ اسلامک سٹیٹ جموں وکشمیر(آئی ایس جے کے) کے کمانڈرملک امید کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔کے پی آئی کے مطابق انسپکٹر جنرل پولیس جموں ، مکیش سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے ملک امید عرف عبداللہ ولد عبدالرشید ملک ساکن یری پورہ ، ضلع کولگام کو جموں کے علاقے جھجر کوٹلی سے گرفتار کیا ہے ۔ اس کے قبضے سے پستول ، اس کی 8 گولیاں اور ایک لاکھ 13 ہزار روپے نقدی بھی برامد ہوئی ہے ۔پنجاپ اور چندی گڑھ کی جیلوںمیںقید جنوبی ضلع پلوامہ کے 7 طلبا کے لواحقین نے پیر کو احتجاجی مظاہرہ کیا ہے اور طلبا کی فوری رہائی کامطالبہ کیا ہے ۔ ڈاڈسرہ ترال میں احتجاج میں شال شہریوں نے بتایا کہ طالب علم جیل میں تمام سہولیات سے محروم ہیں جس کی وجہ سے ان کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔کے پی آئی کے مطابق اونتی پورہ،نور پورہ اورڈاڈسرہ وغیرہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے7طالب علم گذشتہ 3سال سے قید و بند کی زندگیاں گزار رہے ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیرکے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمدکے حوالے سے اپنے وعدے پورے کرے۔ ترجمان حریت کانفرنس کے مطابق جموں وکشمیر میں بھارتی فوجی مختلف بہانوں سے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور دیگرعالمی اداروں پ کومقبوضہ جموںوکشمیر میں بڑے پیمانے پر قتل و غارت، شہریوں پرشدیدجسمانی تشدد،املاک کی تباہی اور غیر قانونی گرفتاریوں کا سخت نوٹس لیناچاہیے ۔ بھارتی خفیہ ادارے را کے سابق سربراہ اے ایس دلت نے بھارتی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ میرواعظ عمرفاروق کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے۔کے پی آئی کے مطابق بھارتی اخبار دی پرنٹ سے انٹرویو میں اے ایس دلت نے کہا کہ جموں وکشمیر میں میرواعظ عمرفاروق کا ایک کردار ہے، انہیں بھارتی قومی دھارے میں لانے سیاسی عمل میں شامل کرنے کی ضرورت ہے وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنے سیاسی نمائندوں سمیت کشمیریوں تک پہنچنا چاہئے اور انہیں یقین دہانی کرانی چاہیے کہ کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کی جائے گی ۔اگر وزیر اعظم مودی کشمیر کا دورہ کرتے ہیں تو اس سے کشمیریوں کو اعتماد ملے گا ۔