پی ٹی آئی تبدیلی کے نعرے پر آئی‘ خود تبدیل ہو گئی: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ عوام کا جینا مشکل لیکن وزیراعظم قوم کو نہ گھبرانے کی تسلیاں دے رہے ہیں۔ حکومت نے مہنگائی کم کرنے کے لیے کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کیے۔ پی ٹی آئی کی حکومت میں ملک مثبت تبدیلی کی بجائے مہنگائی کے سونامی کی زد میں ہے۔ حکومت کی نا اہلی نے کرونا کی صورت حال میں لوگوں کو بالکل بے بس کر دیا ہے۔ ملک میں مافیاز اور وزراء کے علاوہ ہر کوئی پریشان ہے۔ رمضان کے قریب آتے ہی ذخیرہ اندوزوں نے عوام کاخون نچوڑنا شروع کردیا ہے۔ ملک کو سو دن میں ٹھیک کرنے کے وعدے 1100 دنوں کے بعد بھی پورے نہیں ہوئے۔ جماعت اسلامی اللہ کا نظام چاہتی ہے۔ اگر کوئی اس کے لیے تیار ہے تو ہم اسے خوش آمدید کہتے ہیں لیکن ریاست مدنیہ کا اعلان کرنے والوں نے آج تک درست سمت میں ایک قدم بھی نہیں  اٹھایا۔ یہاں تو اعتراض نصاب میں شامل کسی دوسرے مضمون اور مواد کے بارے میں نہیں بلکہ صرف اسلام پڑھانے پر ہو رہا ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں، فوری طور پر اس کا نوٹس لیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدر آباد میں سولنگی قبیلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر زبیر سولنگی کو قبیلے کا سردار منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور روایتی پگڑی پیش کی گئی۔ تقریب میں نائب امیر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو، امیر صوبہ سندھ محمد حسین محنتی بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ مہنگائی کی شرح میں اضافہ حکومت کی ناکام پالیسوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اگر مہنگائی کے جن پر قابو نہ کیا گیا تو یہ حکومت کو کھا جائے گا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اپنے اداروں کو آئی ایم ایف کے حوالے کرنا قابل افسوس ہے۔ سٹیٹ بنک آرڈ نینس میں ترمیم کی سازش کو ناکام بنانے کے لیے ہم نے 8 اپریل کواسلام آباد میںگول میز قومی کانفرنس بلائی ہے جس میں سیاسی جماعتیں اور معاشی ماہرین شریک ہوں گے۔ اگر حکومت نے فیصلہ واپس نہ لیا تو گو آئی ایم ایف گو تحریک کا آغاز کریں گے۔ گیارہ سو دنوں میں موجودہ حکومت اسلامی نظام کو نافذ کرنے کے لیے اقدامات کرتی تو پوری قوم اس کا ساتھ دیتی۔ لیکن افسوس کہ موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کا ایک تسلسل ہے۔ پی ٹی آئی تبدیلی کے نعرے پر آئی اور خود تبدیل ہو گئی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...