اسلا م آبا د (خصوصی نامہ نگار) شمالی وزیرستان کے تین پولنگ سٹیشنز پر پولنگ عملے کو یرغمال بنانے اور تشدد کے کیس میں چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا لگتا ہے خیبر پی کے حکومت خود بلدیاتی انتخابات پر اثر انداز ہوتی رہی ہے۔ سماعت کے دوران ایک خاتون پریزائڈنگ افسر نے کہا میرے پولنگ سٹیشن پر خواتین پولنگ ایجنٹوں نے حملہ کیا اور مجھے جان بچا کر بھاگنا پڑا۔ چیف الیکشن کمشنر نے ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان سے استفسار کیا آپ کیسے ریٹرننگ افسر ہیں ڈی سی ہونے کے باوجود آپ عملے کو تحفظ فراہم نہ کر سکے، خاتون پریزائڈنگ افسر کا بیان سن کر رونا آ رہا ہے۔ سپیشل سیکریٹری نے بتایا صوبائی وزیر ریلیف کے خلاف ہنگامہ آرائی کی شکایات آئیں، الیکشن کمیشن نے تینوں پریزائڈنگ افسروں کو سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے صوبائی وزیر اور اس کے بھائی کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ چار پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا حکم دے دیا۔