پنجاب اسمبلی آج اجلاس ہوگا ایڈووکیٹ جنرل کی سپریم کورٹ کو یقین دہانی 

لاہور/ اسلام آباد ( خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+خصوصی رپورٹر) ڈپٹی سپیکر نے پہلے پنجاب اسمبلی کا  اجلاس 16 اپریل تک ملتوی کیا پھر رات گئے آج ساڑھے 7 بجے شام  طلب کرلیا۔قبل ازیں  ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری نے پنجاب اسمبلی کے رولز آف پروسیجر 25 بی کے اپنے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے اجلاس ملتوی کیا تھا۔ ڈپٹی سپیکر کی جانب سے اجلاس مؤخر کرنے کی وجہ بتائی گئی تھی  کہ ارکان کی جانب سے ایوان میں توڑ پھوڑ کے بعد مرمت  کیلئے وقت درکار ہے۔ سپریم کورٹ میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی کارروائی بدھ کو قانون کے مطابق ہو گی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہہ دیا ہے کہ آج بدھ  کو اجلاس  ہونے دیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پنجاب میں صورتحال اسلام آباد کی صورتحال کی  ہی ایکسٹینشن ہے‘ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بتائیں بدھ کو وزیراعلیٰ کی ووٹنگ ہو گی یا نہیں؟۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے جواب دیا کہ آج  بدھ کو پنجاب  اسمبلی کا اجلاس ہوگا۔ جسٹس مظہر عالم نے کہا کہ پنجاب میں ووٹنگ کرا دیں یہ سارا مسئلہ ختم ہو جائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا انتخاب آئینی ضرورت ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے استعفیٰ دیا لیکن وہ نئے وزیراعلیٰ کے انتخابات تک قائم مقام ہیں۔ پنجاب  اسمبلی کے اطراف کے ہوٹلوں میں ممبران کو ٹھہرایا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل نے یقین دہانی کرائی ہے کہ آج اسمبلی اجلاس آئین کے مطابق ہو گا۔ کل اجلاس کے بعد معاملے کو دیکھ لیں گے۔ اعظم نذیر تارڑ نے عدالت کو بتایا کہ 40 ممبران کو ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے ووٹ دینے سے روک دیا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ یہ غلط کہہ رہے ہیں۔اعظم نذیر تارڑ  نے عدالت سے استدعا کی کہ خدشہ ہے کہ وزیراعلی کا الیکشن شاید کل بھی نہ ہو، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے پوچھا جائے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ تین اپریل کو اسمبلی میں شدید جھگڑا ہوا جس پر اجلاس ملتوی ہوا۔ پنجاب میں بھی جمہوریت کا مذاق بنایا جا رہا ہے۔ حکومتی ارکان کو ہوٹلوں میں قید رکھا گیا ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی آئین کی مکمل پاسداری کرینگے، نئے وزیراعلی کے انتخاب تک عثمان بزدار کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پنجاب اسمبلی اور ہوٹلز میں جو ہو رہا ہے اسکی عدالت انکوائری کرائے۔ عدالت عظمی نے اس موقع پر قرار دیا کہ عدالت نے ابھی تک پنجاب پر کوئی باضابطہ حکم جاری نہیں کیا تھا، وزیراعلی کا الیکشن آئین کے مطابق ہونا ضروری ہے۔ اسمبلی کی کارروائی جس ایجنڈے کیلئے طلب ہوئی وہ ہونی چاہیے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کل کس وقت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوگا؟، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 11:30 بجے ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کل سماعت کے دوران پنجاب اسمبلی کے حوالے سے اپ ڈیٹ لیں گے۔


 پنجاب اسمبلی

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...