ملتان (سپیشل رپورٹر)احتساب عدالت نمبر ایک ملتان کے جج راجہ صفدر اقبال نے کہکشاں ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر شہریوں سے فراڈ کرنے والے مالکان بلڈرزر ‘ڈویلپرز کو تمام گواہوں اور ثبوتوں کی روشنی میں جرم ثابت ہونے پر 5 ،5 سال قید اور 12 ، 12 کروڑ روپے جرمانہ متاثرین کو ادا کرنے کی سزا سنائی ہے۔ ملزمان 10 سال کے لیے کسی بھی قسم کا عوامی دفتر ہولڈ کرنے کے لیے نااہل قرار پائے ہیں جبکہ کسی بھی بینک سے قرضہ حاصل نہیں کرسکیں گے۔ ملزمان ضمانتوں پر رہا تھے جنہیں نیب تحویل میں دیکر ڈسٹرکٹ جیل منتقل کرنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں ملزمان دس روز کے دوران سزا کے خلاف اپیل دائر کرسکیں گے۔ احتساب عدالت ملتان نے میٹرو بس منصوبہ میں مبینہ طور پر ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کی کرپشن کرنے کے مقدمہ میں ملوث 15 سرکاری افسران اور 12 کنٹریکٹرز کے خلاف کیس میں 11 ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر سماعت وکیل کی استدعا پر 15 اپریل جبکہ ملزمان مسعود الحسن شاہ کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرنے، ایک گواہ کے بیان پر جرح مکمل ہونے پر مزید شہادت کے لیے سماعت 13 مئی تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔بریت کی درخواستیں دائر کرنے والے ملزمان میں سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر صابر خان صدوزئی، وسیم خان، شاہد نجم، خالد پرویز ، نذیر چغتائی، ریاض حسین، جاوید اقبال، منظور احمد، مقصود خان، امانت علی اور منعم سعید شامل ہیں۔ احتساب عدالت ملتان نے کروڑوں روپے کی سرکاری اراضی کے بوگس دستاویزات تیار کرکے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام منتقل کرنے کے ریفرنس میں ملوث تحصیلدار ملک سجاد حسین اور دو پٹواریوں قسور عباس اور اشفاق احمد کے خلاف سماعت وکیل کی عدم موجودگی پر 11 اپریل تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔ احتساب عدالت ملتان نے غیر قانونی ہاؤسنگ کالونیاں بنا کر مبینہ طور پر شہریوں سے اربوں روپے کا فراڈ کرنے میں ملوث ملزم عبدالغفار کی بریت کی درخواست پر سماعت ممکنہ طور پر فیصلے کے لیے 11 اپریل تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔جبکہ غیر منظور شدہ کالونی فروخت کرنے کے ریفرنس میں گواہوں کی شہادتیں قلمبند کرنے کے لیے سماعت 21 اپریل تک ملتوی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس موقع پر ملزم محمد بخش بھٹی کو طبیعت خراب ہونے کے باعث جیل سے پیش نہیں کیا گیا ۔
سزا ‘ جرمانہ