شہباز شریف کو خط کے مندرجات کا علم تھا اسی لیے نہیں آئے،اسد عمر

 قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ معاملہ ایوان میں رکھا جائے، اسی دن قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، بابراعوان اجازت لینے کیلئے کھڑے ہوئے، قومی اسمبلی میں 150 سے زائد اپوزیشن ممبران نے تحریک کومسترد کیا، مریم نے کہا مراسلہ جعلی ہے اور دلیل یہ دی کہ سفارتکار کا راتوں رات تبادلہ کردیا گیا ،رہنما پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

 پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ شہباز شریف قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اس لیے نہیں آئے کہ انہیں خط کے مندرجات کا علم تھا۔ پی ٹی آئی رہنما وسابق وفاقی وزیر اسد عمر نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف نے کہا کہ کمیٹی میں اس لئے نہیں گیا کیونکہ کوئی اپوزیشن لیڈر نہیں تھا جب کہ میٹنگ میں شہبازشریف کے ساتھ بلاول بھٹو، خالد مقبول، مولانا اسعد محمود، خالد مگسی کو مدعو کیا تھا لیکن شہباز شریف آپ اس لئے نہیں آئے کیونکہ آپ کو مندرجات کاعلم تھا۔ اسد عمر نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ معاملہ ایوان میں رکھا جائے، اسی دن قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، بابراعوان اجازت لینے کیلئے کھڑے ہوئے، قومی اسمبلی میں 150 سے زائد اپوزیشن ممبران نے تحریک کومسترد کیا، یہ اسمبلی سیکریٹریٹ کے ریکارڈ پر ہے اور میٹنگ کا نوٹیفکیشن بھی موجود ہے۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ مریم نے کہا مراسلہ جعلی ہے اور دلیل یہ دی کہ سفارتکار کا راتوں رات تبادلہ کردیا گیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ امریکا میں پاکستانی سفیر کے تبادلے کا اعلان 4 ماہ پہلے ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسوقت سیاست میں اہم موڑ ہے اور بڑے فیصلے کی ضرورت ہے، وزیراعظم عمران خان نے بڑا فیصلہ کیا۔ جب قومی اسمبلی میں عدم اعتماد مسترد ہوئی تو وزیراعظم نے اسمبلیاں تحلیل کردیں اور واپس عوام کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔

ای پیپر دی نیشن