اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ بھارت کی 9 ریاستوں میں مسلمانوں پر بدترین مظالم کیے جارہے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بر یفنگ میں کہا کہ برطانوی وزیر داخلہ کے ریمارکس ایک انتہائی گمراہ کن تصویر پیش کرتے ہیں، جو برطانوی پاکستانیوں کو نشانہ بنانے اور ان کے ساتھ مختلف سلوک کے ارادے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمین کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہوم سیکرٹری نے غلط طور پر کچھ افراد کے مجرمانہ رویے کو پوری کمیونٹی کی نمائندگی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ منظم نسل پرستی اور کمیونٹیز میں مخصوص گروپ کو مختلف طریقے سے دیکھنے کے طور پر نوٹ کرنے میں ناکام رہی ہیں اور معاشرے میں برطانوی پاکستانیوں کی زبردست ثقافتی، اقتصادی اور سیاسی شراکت کو تسلیم کرنے سے گریز کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’(برطانوی-پاکستانی مرد) خواتین کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں اور ہمارے رویے کے حوالے سے ایک فرسودہ اور واضح طور پر گھناو¿نا انداز اپناتے ہیں۔ بھارت میں چار ہزار سے زائد اسلامی کتب اور قرآن پاک کے نسخوں کی بے حرمتی کی گئی۔ بھارت میں مسلمانوں پر مظالم پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے مذمتی بیان کی حمایت کرتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر اقوام متحدہ کے حکام کے مذمتی بیان کی حمایت کرتے ہیں۔ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا بیان سفارتی محاذ پر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔ پاکستان کے خلاف الزام تراشی کرتے ہوئے بھارتی رہنما اپنے ملک کے سماجی ڈھانچے کو نظرانداز کر دیتے ہیں جو ہندوتوا کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ کی پاکستانی قیادت کے بارے میں ہرزہ سرائی ان کی بے بسی کا ثبوت ہے۔ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کے بارے میں بھارتی خط کا جواب دیا ہے۔ پاکستان سندھ طاس معاہدہ پر عملدرآمد کا عزم کیے ہوئے ہے۔ یونان میں پاکستانی شہریوں کی گرفتاری سے آگاہ کیا گیا ہے۔ پاکستان تحقیقات اور تفتیش کے لیے یونانی حکام سے مکمل تعاون کرے گا۔ پاکستان دہشت گردی میں ملوث افراد کو کیفرکردار کردار تک پہنچانے پر یقین رکھتا ہے۔ 26 مارچ کو ڈھاکہ میں پاکستانی سفارتخانے نے بنگلہ دیش کے قومی دن پر مبارکباد کا پیغام دیا۔