لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے خاتون کو حبس بے جا میں رکھنے کی درخواست پر سی پی او لاہور کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔ سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی اور اے آئی جی لیگل پیش ہوئے۔ عدالت نے سی سی پی او لاہور کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ لاہور پولیس کیا کارنامے انجام دے رہی ہے۔ سائلین کو عدالتی حکم پر عمل درآمد کیلئے دوبارہ درخواست دائر کرنا پڑتی ہے۔ عدالت کو اپنے ہی حکم پر عمل درآمد کیلئے دوبارہ کارروائی کرنا پڑتی ہے۔ پولیس عدالت اور سائل کا وقت ضائع کرتی ہے۔ آج تک جتنے ہائیکورٹ کی جانب سے احکامات جاری ہوئے ان کی رپورٹ پیش کریں۔ عدالت نے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 19 اپریل تک ملتوی کر دی۔ فاضل عدالت نے خاتون نذیراں بی بی کی درخواست پر سماعت کی۔