لاہور ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ محسوس ایسا ہوتا ہے کہ نگراں حکومت جانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ عدالت نے اسستفسار کیا کہ محسن نقوی حکومت کب جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے لاہور کے ماسٹر پلان 2050 کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ لگتا ہے نگراں حکومت جانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے ایل ڈی اے کے وکیل کی استدعا منظور کر لی۔ ایل ڈی اے کو ماسٹر پلان 2016ء کے تحت کام کرنے کی اجازت دے دی جبکہ ہائیکورٹ نے لاہور ماسٹر پلان 2050ء پر عملدرآمد روکنے کے حکمِ امتناع میں توسیع بھی کی۔وکیل ایل ڈی اے نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایل ڈی اے کو ماسٹر پلان پر عالمی ماہرین کی نظرِ ثانی پر اعتراض نہیں۔ قواعد کے مطابق ہماری گورننگ باڈی عالمی ماہرین کی منظوری دینے کی پابند ہے۔ایل ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ گورننگ باڈی میں رکنِ پنجاب اسمبلی شامل ہوتے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ محسوس ایسا ہوتا ہے کہ نگراں حکومت کا جانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ حکومت کب جارہی ہے؟وکیل نے لاعلمی کا اظہار کیا جس پر عدالت نے ایل ڈی اے کو عالمی ماہرین کی خدمات لینے کی ہدایت جاری کردی۔